Aug ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۳:۲۴ Asia/Tehran
  • افغان صدارتی محل پر راکٹوں سے حملہ

افغانستان میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے موقع پر افغان صدر کے خطاب کے دوران نامعلوم دہشتگردوں کی جانب سے صدارتی محل کے قریب راکٹ داغے گئے ۔

افغانستان کی خبر رساں ایجنسی طلوع نیوز کے مطابق حکام کا کہنا ہےکہ حملہ آوروں نے کم از کم 12 راکٹ فائر کیے تاہم مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی گئی۔

کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستانکزئی نے بتایا کہ حملہ افغان وقت کے مطابق صبح 9 بجے شروع ہوا جس کے بعد 10 بجے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جو افغان فوج کی جانب سے حملے کے ردعمل میں کی جانے والی کارروائی تھی اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا۔

افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے حملے کی تفصیلات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ٹرک کے پیچے چھپ کر حملہ کیا اور پے درپے کئی راکٹ برسائے، جس میں سے 2 راکٹوں نے صدارتی محل کو بھی نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ افغان حکومت کی جانب سے اتوار کو اعلان کیا گیا تھا کہ افغان حکومت عیدالفطر کی طرح عیدالاضحیٰ پر بھی جنگ بندی چاہتی ہے تاکہ مخالف افغان گروہ خاص طور پر طالبان اس مذہبی تہوار کو اپنے خاندان کے ساتھ پر امن طور پر منا سکیں۔

 

ٹیگس