Sep ۰۵, ۲۰۱۸ ۰۹:۱۴ Asia/Tehran
  • سعودی عرب لیزرگائیڈڈ بم حاصل کرنے میں ناکام

اسپین نے سعودی عرب کو خطرناک ہتھیار فروخت کرنے کا معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے لیزر گائیڈڈ بم دینے سے صاف انکار کردیاہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2015ء میں اسپین (ہسپانیہ) کی قدامت پسند جماعت کے دور حکومت میں سعودی عرب نے لیزر گائیڈڈ بم کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا تاہم اب مرکز میں بننے والی میڈرڈ حکومت نے ریاض سے معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق ہسپانوی حکومت سے ہونے والے معاہدے کی رو سے 400 لیزر گائیڈڈ بم سعودی عرب کو فراہم کیے جانے تھے اور اس سودے کے لیے ریاض حکومت 10 ملین ڈالر سے زائد کی رقم پیشگی ادا کرچکی تھی۔

نئی سوشلسٹ ہسپانوی حکومت نے دوسرے ممالک کو جنگی ساز و سامان اورجدید ہتھیار فروخت کرنے کی پالیسی پر نظر ثانی کا وعدہ کررکھا ہے۔

 ترجمان وزارت دفاع نے معاہدہ منسوخی کی خبروں کی تصدیق کی جب کہ میڈرڈ میں سعودی سفارت خانہ اس معاملے پر خاموش ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اسپین خلیج فارس کے ممالک کو فوجی ساز و سامان اور ہتھیار  فروخت کرنے والا چوتھا بڑا ملک اور طویل عرصے سے سعودی عرب کا تجارتی اتحادی ہے۔

واضح رہے کہ اسپین کی نئی حکومت نے یمن پرسعودی عرب جارحیت پرتشویش کا اظہار کیا تھا اورلیزر گائیڈڈ بموں کی ڈیل منسوخ کرنے کا عمل اسی تشویش کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔

یمن پرسعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں ہزاروں یمنی شہید وزخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

ٹیگس