Oct ۱۲, ۲۰۱۸ ۱۸:۵۲ Asia/Tehran
  • یمنی بچوں کے خلاف وحشیانہ سعودی جارحیت

اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت میں کم از کم بارہ سو پچاس بچے مارے جا چکے ہیں پھر بھی سعودی عرب یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ اور بعض مغربی و عرب ملکوں کی حمایت سے یمنی عوام کو چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور جب سے ہی وہ یمن میں رہائشی علاقوں اور اسکول نیز طبی مراکز اور اسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے اس کی اس وحشیانہ جارحیت کا مقصد یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ پر دباؤ ڈالنا رہا ہے اس لئے کہ یمنی میں سعودی مقاصد کے حصول کی راہ میں یمن کی عوامی تحریک رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
اس دوران یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی جارحیت میں بڑی تعداد میں عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں جن میں عورتوں اور خاص طور سے بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
اقوام متحدہ کی بچوں سے متعلق کمیٹی کے رکن کلارینس نیلسن نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں سعودی حملے میں مارے جانے والے ہر پانچ یمنی شہریوں میں اٹھارہ سال سے کم عمر کا ایک نوجوان شامل ہے۔
یمن پر سعودی جارحیت میں صرف عام شہری اور عورتین و بچے ہی نہیں مارے جا رہے ہیں بلکہ سعودی عرب نے یمن کا تمام تر محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کی بنا پر یمنی عوام کو انسان دوستانہ امداد پہنچانے میں کافی مسائل و مشکلات کا سامنا رہا ہے اور اس ملک میں لوگوں اور خاص طور سے بھوک مری کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس سلسلے میں یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کی کوآرڈینیٹر لیز گرینڈی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن کے خلاف جنگ کے نتیجے میں ہر دس منٹ میں میں ایک بچہ اپنی جان سے ہاتھ دھو رہا ہے، سخت خبردار کیا ہے کہ اگر صورت حال تبدیل نہیں ہوئی تو سال کے آخر تک دس لاکھ یمنی بچے بھوک مری کا شکار ہو جائیں گے۔
سعودی عرب کی جانب سے یمن کا ہر طرف سے ہر طرح کا محاصرہ اور اس ملک میں بچوں کو بھوک پر مجبور کرنا جنیوا کنوینشن کے سراسر منافی ہے۔
قابل افسوس بات یہ ہے کہ یمن میں عام شہریوں اور بچوں پر سعودی عرب کی بربریت مسلسل جاری ہے اور عالمی برادری رپورٹیں جاری کر کے صرف تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔
صرف دو ہزار سولہ میں اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے یمنی بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر ایک بار سعودی اتحاد کو بلیک لسٹ کیا تھا تاہم امریکی دباؤ کے نتیجے میں اس اتحاد کو بلیک لسٹ سے خارج کر دیا گیا۔

ٹیگس