Oct ۱۳, ۲۰۱۸ ۱۳:۴۴ Asia/Tehran
  • پرامن واپسی مارچ پر اسرائیلی فوجیوں کا حملہ، سات فلسطینی شہید

غزہ کے فلسطینی باشندوں نے انتیسویں ہفتے بھی انتفاضہ قدس کے نعرے کے ساتھ ہوئے واپسی مارچ میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا اور اس ہفتے بھی صیہونی فوجیوں نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف بربریت اور وحشی گری کا ارتکاب کرتے ہوئے کم سے کم سات فلسطینیوں کو شہید اور ایک سو نوے سے زائد کو زخمی کر دیا۔

غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز انتیسویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں نے وحشیانہ فائرنگ کر کے سات فلسطینیوں کو شہید اور ایک سو نوے سے زائد کو زخمی کر دیا  جن میں کئی ایک کی حالت نازک ہے۔

فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ جمعے کے مظاہرے میں اسماعیل ہنیہ اور حماس کے دیگر اہم رہنماؤں نے بھی شرکت کی تھی۔

صیہونی انتہا پسندوں نے غرب اردن کے شہر نابلس میں بھی ایک فلسطینی شہری کو شہید کر دیا- اس درمیان واپسی مارچ کا اہتمام کرنے والی اعلی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا اور فلسطینیوں کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے یہ مظاہرے بدستور جاری رہیں گے۔

تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی شہید اور اکیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

 فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور سات سال سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے-

فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک دوسو سے زائد فلسطینی شہری واپسی مارچ میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں جبکہ اس عرصے میں صیہونی فوجیوں نے اپنے وحشیانہ حملوں اور فائرنگ میں اکیس ہزار سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا ہے-

دوسری جانب اسرائیل کے وزیرجنگ اویگدر لیبرمین نے فلسطینیوں کے واپسی مارچ کے ردعمل میں قطر سے غزہ کے لئے ایندھن کی سپلائی کا راستہ روک دینے کے حکم دے دیا-

اس سے پہلے قطر نے پینتیس ہزار لیٹر تیل دو آئل ٹینکروں کے ذریعے غزہ کے بجلی گھر کے لئے وہاں روانہ کیا تھا اور اس نے مزید سات آئل ٹینکر غزہ کے لئے روانہ کئے تھے لیکن صیہونی فوجیوں نے ان آئیل ٹینکروں کو غزہ جانے سے روک دیا-

اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے-

 

ٹیگس