Oct ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۲ Asia/Tehran
  • خاشقجی معاملہ، سعودی اورترک ورکنگ گروپ کا تفتیشی کام شروع

جمال خاشقجی کے قتل یا اغوا کی تفتیش کے لئے ترکی اور سعودی عرب کے مشترکہ ورکنگ گروپ نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔

اناتولی نیوز ایجنسی کے مطابق پیر کواستنبول پولیس کے ہیڈکوارٹر میں جمال خاشقجی کی گمشدگی کے بارے میں سعودی عرب اور ترکی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کی میٹنگ ہوئی ۔ میٹنگ کے بعد بتایا گیا ہے کہ سعودی حکومت اور ترکی کے مشترکہ ورکنگ گروپ نے استنبول میں سعودی قونصل خانے کے معائنے اور تفتیش کا فیصلہ کیا ہے ۔

یاد رہے کہ آل سعود کے مخالف صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد گم ہوگئے اور اب تک ان کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی استنبول میں اس کے قونصل خانے سے باہر نکلنے کے بعد گم ہوئے ہیں لیکن ترک حکومت اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ خاشقجی کے قونصل خانے میں داخل ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں لیکن وہاں سے باہر آنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔

اس مسئلے میں ترکی اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کافی بڑھ گئی تھی جس کو کم کرنے کے لئے سعودی فرمانروا نے ٹیلیفون پر ترک صدر رجیب طیب اردوغان سے گفتگو بھی کی ہے۔

ادھر سی آئی اے کے سابق سربراہ جان برنن نے سعودی حکومت کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل یا گمشدگی میں اس کا ہاتھ نہیں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اگر خاشقجی استنبول میں کسی ہوٹل سے گم ہوئے ہوتے تو سعودی حکومت کے دعوے پر غورکیا جاسکتا تھا لیکن خاشقجی کے سعودی قونصل خانے میں جانے کی فوٹیج موجود ہیں بنابریں ریاض کا یہ دعوی غلط ہے ۔

ٹیگس