Oct ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۷:۱۵ Asia/Tehran
  • خاشقجی کے قتل کے ثبوت مل گئے

ترک ذرائع کا کہنا ہے کہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں جانچ پڑتال کے دوران سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں ثبوت و شواہد مل گئے ہیں

ترک ذرائع کا کہنا ہے کہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں جانچ پڑتال کے دوران  سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں ثبوت و شواہد مل گئے ہیں -

اس درمیان امریکا کے این بی سی ٹی وی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبردی ہے کہ سعودی حکام واقعے کی نئے سرے سے تشریح کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ آل سعود حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے صحافی کے قتل کی ذمہ داری سعودی ولیعہد محمد بن سلمان پر عائد نہ ہوسکے-

قطر کے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل نے خبردی ہے کہ ترک حکام نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بارے میں کچھ شواہد مل گئے ہیں - الجزیرہ نے ترکی کے اٹارنی جنرل کے حوالےسے خبردی ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کے ثبوت و شواہد مٹائے جانے کی کوششوں کے  باوجود ان کے قتل کے اہم ثبوت ہاتھ لگ گئے ہیں -

خبروں میں کہا جارہا ہے کہ جو ثبوت و شواہد ملے ہیں ان سے اس گمان کو تقویت ملتی ہے کہ خاشقجی کو قتل کردیا گیا ہے - اس درمیان امریکی ٹیلی ویژن چینل این بی سی نے خبردی ہے کہ سعودی حکام یہ ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے نہ صرف یہ کہ خاشقجی کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیا تھا بلکہ ان کے قتل کے بارے میں ان کو نہ تو کوئی علم تھا اور نہ ہی وہ کسی طور پراس واقعے میں ملوث ہیں -

امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این نے بھی خبردی ہے کہ سعودی حکام اب خود کو اس بات کے لئے تیار کررہے ہیں کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے یہ باور کرائیں کہ ان کا قتل تفتیش کے دوران ہونے والی کچھ غلطیوں کی وجہ سے ہوگیا ہے -

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے تازہ ترین بیان میں دعوی کیا ہے کہ ممکن ہے کہ جمال خاشقجی کو کچھ خود عناصر نے قتل کردیا ہو- انہوں نے وائٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا بھی امکان پایا جاتا ہے کہ استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد جمال خاشقجی کو کچھ خودسر عناصر نے قتل کردیا ہو - ٹرمپ نے کہا کہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان سے اپنی ٹیلی فونی گفتگو میں جمال خاشقچی کے قتل میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے - ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ممکن ہے  کہ کسی خود سر اور بے قابو شخص نے جو آپے سے باہر ہوگیا جمال خاشقجی کا قتل کردیا ہو ، کوئی کیا جان سکتا ہے ؟

اس سے پہلے ٹرمپ نے کہا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کے خلاف امریکا کا ردعمل سخت ہوگا -

آل سعود حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد سےلاپتہ ہیں اور اب کہا جارہا ہے کہ سعودی اہلکاروں نے ان کو قتل کردیا ہے -

ذرائع ابلاغ نے چند روز بعد یہ خبردی تھی کہ جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے کے اندر قتل کیا گیا اور پھر ان کی لاش وہاں سے باہر منتقل کردی گئی - جمال خاشقجی کا نام سعودی حکومت کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا اور گرفتارہونے کے خوف سے سعودی عرب سے باہر زندگی بسر کررہے تھے -

 

ٹیگس