Nov ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۷:۴۹ Asia/Tehran
  • جنگ بندی کے اعلان کے باوجود یمن پر سعودی اتحاد کے حملے جاری

سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کے دعوے کے باوجود یمن کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور مغربی صوبے الحدیدہ پر سعودی اتحاد کے حملوں میں ایک درجن کے قریب عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے یمن کی ابتر اور المناک صورتحال پر عالمی برداری کی خاموشی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے، جنگ یمن فوری طور پر بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

رویٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ میں حملے روکنے کا حکام دیا ہے جبکہ العالم ٹیلی ویژن نے یمنی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے المراوعہ کے علاقے میں ایک مسافر بس پر بمباری کی ہے جس میں چار عام شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔

سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں نے سات جولائی نامی علاقے پر بھی شدید گولہ باری بھی کی جس کی زد میں آکر پانچ بچے اور ایک خاتون شہید ہوگئی۔

جارح سعودی اتحاد کے فوجیوں نے جنوبی الحدیدہ سٹی پر بھی شدید گولہ باری کی ہے۔ سعودی  توپخانوں نے الدریھمی اور تحیتا کے نواحی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

دوسری جانب یمن کے نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ترجمان  ضیف اللہ شامی نے سعودی اتحاد کی جانب سے الحدیدہ میں جنگ بند کرنے کے بارے میں جاری ہونے والی خبروں کو کذب محض قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اعلان کا مقصد دوبارہ حملوں کے لیے وقت حاصل کرنا ہے۔

یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بھی سعودی اتحاد کے اس دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے کہ انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی غرض سے الحدیدہ پر حملے روک دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جارح اتحاد کی جانب سے تاحال جنگ بندی اور سیاسی راہ حل کی کسی بھی سنجیدہ کوشش کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔انصاراللہ کے ترجمان نے کہا کہ یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے جوان سعودی اتحاد کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہیں گے۔

درایں اثنا برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے یمن کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی کو شرمناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ جنگ یمن بند کرانے کے لیے سعودی عرب پر دباؤ  بڑھانے کی کوشش کرے۔

جرمن آن لائن جریدے دی سائٹ میں چھپے ایک مقالے میں ڈیوڈ ملی بینڈ نے لکھا ہے کہ مخالف صحافی جمال خاشقجی اور بھوک کے ذریعے یمنی بچوں کے قتل نے عالمی برداری کی توجہ سعودی جرائم کی جانب مبذول کرالی ہے۔سابق برطانوی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے خلاف اور اسی طرح یورپی ملکوں پر سلامتی کونسل میں جنگ یمن بند کرانے کی قرار داد پیش کرنے کی غرض سے دباؤ میں اضافے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ڈیوڈ میلی بینڈ نے کہا کہ عالمی برادری اب تک انتہائی بے شرمی کے ساتھ بحران یمن کا نظارہ کرتی رہی ہے حالانکہ اس بحران کے بارے میں لاتعلقی کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔

ٹیگس