Nov ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۸ Asia/Tehran
  • ہفتہ وحدت کا آغاز، جشن و تقاریب کا اہتمام

اسلامی جمہوریہ ایران سمیت پوری دنیا میں بارہ سے سترہ ربیع الاول کے ایام کو ہفتہ وحدت کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اور ان ایام میں تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کی صنعتی شریف یونیورسٹی میں شیعہ اور سنی سیاسی، مذہبی اور سماجی شخصیات اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد کی شرکت سے جشن میلاد حضرت محمد (ص) اور ہفتہ وحدت کے آغاز کی مناسبت سے ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی جس سے شیعہ اور سنی شخصیات اور پارلیمنٹ کے نمائندوں نے خطاب کیا۔

ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے گورنر احمد علی موہبتی نے اس پر وقار تقریب سے اپنے خطاب میں ہفتہ وحدت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ وحدت ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ ہم اتحاد و اتفاق سے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔

اس موقع پر ایران کے شہر سراوان کے اہلسنت رکن اسمبلی ڈاکٹرباسط درازہی نے کہا کہ یہاں شیعہ اور سنی مسلمانوں کی موجودگی ہی وحدت و اتحاد کی علامت ہے اور ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں۔

اس اجلاس سے چابہار اور زاہدان کے اہلسنت رکن اسمبلی نے بھی خطاب کیا جبکہ اجلاس کے موقع پر ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایران خاص طور سے صوبہ سیستان و بلوچستان کی معروف سماجی و سیاسی شخصیت ڈاکٹرعادل مزاری نے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 12 سے 17 ربیع الاول کے ایام کو ہفتہ وحدت کا نام دے کرعملی طور پر شیعہ اور سنی مسلمانوں کے مابین اتحاد قائم کیا اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان ایام میں دنیا بھر کے مسلمان متفقہ طور پر12 سے 17 ربیع الاول تک جشن میلاد رسول اکرم (ص) مناتے ہیں۔

واضح رہے کہ بارہ سے سترہ ربیع الاول کے ایام میں ہفتہ وحدت منائے جانے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینیؒ کے اعلان و اقدام کو پوری دنیا میں مسلمانوں نے سراہا اور انہیں یوں محسوس ہوا کہ جیسے ان کے دل کی بات کہی گئی ہے، لہٰذا اب پوری دنیا میں ہفتہ بھر بلکہ اس سے بھی زیادہ میلاد مصطفیٰ (ص) کی مناسبت سے جلوس نکلتے ہیں، محفلیں منعقد ہوتی ہیں، نعتیں فضاﺅں میں گونجتی رہتی ہیں، سیمینار منعقد ہوتے ہیں، کانفرنسوں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور نعتیہ مشاعرے منعقد ہوتے ہیں۔ یوں شعر و سخن کے ذریعے، ادب و نثر کے ذریعے اور خطاب و تقریر کے ذریعے نبی پاک سے اظہار محبت و عقیدت کے سلسلے جاری رہتے ہیں۔