Dec ۰۳, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۷ Asia/Tehran
  • جنگ یمن میں معذور ہونے والوں کی اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے دھرنا

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے یمن پر مسلط کی گئی وحشیانہ جنگ میں زخمی اور معذور ہوجانے والے ہزاروں افراد نے یمنی دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے باہر اجتماع کرکے سعودی اتحاد کی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

صنعا میں احتجاجی اجتماع کرنے والے یمن کے معذوروں اور زخمیوں نے یمن میں سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت فوری طور پر بند کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دسیوں ہزار یمنی شہریوں کا قتل عام اور جسمانی اعضا سے معذور اور محروم ہوجانا اور معذوروں کی مدد کرنے والے فنڈ کے مالی ذخائر میں کمی سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں اور یمن کا محاصرہ جاری رکھنے کا نتیجہ ہے۔

اس سے پہلے صنعا کی بلدیاتی کونسل میں سماجی امور کی کمیٹی کے سربراہ حمود النقیب نے بھی کہا تھا کہ یمن کی جنگ فوری طور پر روک دی جانی چاہئے تاکہ اب اس سے زیادہ یمنی عوام کا خون نہ بہے اور لوگ اس سے زیادہ جسمانی اعضا سے محروم اور معذور نہ ہوں۔

یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت اور محاصرے  کی وجہ سے اس وقت یمن میں دنیا کا سب سے بدترین انسانی المیہ رونما ہورہا ہے چنانچہ  یمن کے پچہتر فیصد لوگوں کو فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے جبکہ ایک کروڑ چالیس لاکھ یمنی شہری بھوک مری اور قحط کا شکار ہیں۔

ٹیگس