Dec ۰۴, ۲۰۱۸ ۱۰:۳۱ Asia/Tehran
  • اسرائیل کو حزب اللہ کی اب تک سب سے بڑی دھمکی / مقالہ + ویڈیو

ابھی حال ہی میں حزب اللہ لبنان نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں دو زبانوں عربی اور عبری میں صیہونی حکومت کو براہ راست دھمکی دی گئی ہے اور ساتھ ہی اسرائیلی عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ صیہونیو! اگر جرات کی تو پشیمان ہوگے ۔

یہ ویڈیو جاری کرنے کا یہ مطلب ہے کہ حزب اللہ کی بڑھتی طاقت پر اسرائیلی کی شدید تشویش اور جولان کی پہاڑی کے محاذ کھولنے کی سید حسن نصراللہ کے منصوبے کی خبروں کے درمیان کوئی ایسا واقعہ رونما ہوا ہے جس کے تحت حزب اللہ نے یہ دھمکی دی ہے۔

یہ تو صحیح ہے کہ حزب اللہ کی یہ ویڈیو کلپ ایک نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ یہ ویڈیو ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے کہ جب اسرائیلی میڈیا نے ایران کی القدس بریگیڈ کے مال بردار طیارے کے بیروت ائیرپورٹ پر اترنے کی تصاویر جاری کی ہیں اور دعوی کیا ہے کہ اس طیارے میں حزب اللہ کے لئے پیشرفتہ ہتھیار بھیجے گئے ہیں ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کشیدگی کافی حد تک بڑھ گئی ہے اور لبنان والا محاذ اسرائیل کے خلاف پوری طرح سے تیار ہو چکا ہے ۔

کچھ دن پہلے دن کے اجالے میں ایرانی مال بردار طیارے کے اندر کچھ بھی ہو اس طیارے کا بیروت ہوائی اڈے پر اترنا ہی اسرائیلی حکومت کی نیند اڑ جانے کے لئے کافی ہے کیونکہ اسرائیل تو حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی طاقت اور اسرائیل کو لبنان اور جولان کے پہاڑی علاقوں سے محاصرے میں لینے کے حزب اللہ کے منصوبے سے پہلے ہی سے تشویش میں مبتلا ہے۔ شاید جنوبی شام میں ایران اور حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اسرائیل کے حالیہ میزائیل حملے کی اصل وجہ بھی یہی تھی ۔ 

یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ اسرائیل نے اس حملے میں جنگی طیاروں کا استعمال نہیں کیا کیونکہ اسرائیل کو خوف تھا کہ جنگی طیارے سرنگوں کر دیئے جائیں گے ۔ یہ بات بھی قابل توجہ تھی کہ شام نے اسرائیلی میزائلوں کو سرنگوں کرنے کے لئے ایس-300 کا استعمال کرنے کے بجائے سام میزائلوں کا ہی استعمال کیا اور ان میزائلوں سے اسرائیل کے تقریبا سبھی حملہ آور میزائلوں کو ٹارگٹ پر لگنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا۔ ایک میزائل تو مقبوضہ جولان کے علاقے میں ہی گرا۔ شاید اسرائیل کے لئے سخت پیغام تھا کہ اس پر لرزہ طاری کرنے کے لئے ابھی اور بہت کچھ موجود ہے ۔

ویڈیو کلپ میں سید حسن نصر اللہ اسرائیلیوں سے کہہ رہے ہیں کہ اگر جرات کی تو پشیمان ہوگے، وہ تو بالکل صحیح فرما رہے ہیں ۔ یہ سبب ہے کہ 2006 کے بعد سے اسرائیل، لبنان پر ایک بار بھی حملہ کرنے کی ہمت نہیں کر پایا۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایک اعداد و شمار کے مطابق 80 فیصد اسرائیلی سید حسن نصر اللہ کو بالکل صادق مانتے ہیں جبکہ انہیں اسرائیلی حکام پر اعتماد نہیں ہے ۔

بیروت ائیرپورٹ پر ایران کے مال بردار طیارے کی لینڈنگ، اسرائیل کو کھلی دھمکی ہے اور اس کے فورا بعد حزب اللہ کی جانب سے ویڈیو جاری کیا جانا اور یہ دھمکی دینا کہ اسرائیل کے کسی بھی حملے کا فوری اور یقینی جواب دیا جائے گا، اس بات کی علامت ہے کہ لبنان والے محاذ پر کچھ نئی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور حزب اللہ نے عمدا اسرائیل کو خبردار کیا ہے ۔ اس سے پہلے ہمیشہ اسرائیل ہی دھمکیاں دیا کرتا تھا ۔

بے شک اسرائیلی پشیمان ہوں گے اور 2006 کی جنگ میں جس طرح وہ پشیمان ہوئے تھے اس سے زیادہ پشیمان ہوں گے کیونکہ 12 سال پہلے کی بہ نسبت آج حزب اللہ کی میزائل توانائی میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے، اگر اسرائیلیوں میں ہمت ہے تو آزما کر دیکھ لیں!

بشکریہ

رای الیوم

عبد الباری عطوان

ٹیگس