Dec ۱۰, ۲۰۱۸ ۰۸:۴۸ Asia/Tehran
  • سعودی عرب جمال خاشقجی کے قاتلوں کو ترکی کے حوالے نہیں کرے گا

سعودی صحافی جمال خاشقجی نے آخری مرتبہ کہا تھا کہ میرا دم گھٹ رہا ہے۔

سعودی عرب نے جمال خاشقجی قتل کیس میں اپنے کسی شہری کو ترکی کے حوالے کرنے کا امکان مسترد کر دیا ہے ۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سعودی شہریوں کو کسی کے حوالے نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ ترکی نے جمال خاشقجی قتل کیس میں سعودی عرب کے دو اعلیٰ عہدے داروں سابق انٹیلی جینس چیف احمد العسیری اور سعودی عدالت کے سابق مشیر سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی ٹی وی نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل کے دوران ہونے والی آخری گفتگو جاری کر دی۔ صحافی نے اپنے قاتلوں کو خبردار کیا کہ باہر لوگ ان کے انتظار میں ہیں اور پھر چیخ کے ساتھ ان کے آخری الفاظ تھےکہ میں سانس نہیں لے سکتا۔

 امریکی ٹی وی کے مطابق یہ الفاظ جمال خاشقجی کی موت سے چند لمحے پہلے کی آڈیو ٹیپ میں ہیں۔ حکام کے مطابق جمال خاشقجی کے جسم کو جب آری سے کاٹا جا رہا تھا تو قاتلوں سے کہا گیا کہ وہ آواز کو دبانے کے لیے موسیقی سنیں۔

اس دوران معاملے پر پیشرفت سے آگاہ رکھنے کے لئے کئی فون کالز کی گئیں۔ ترک حکام کو یقین ہے کہ فون کالز ریاض میں اعلیٰ حکام کو کی گئیں۔

امریکی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ریکارڈ سے واضح ہو رہا ہے کہ صحافی کا قتل سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔

یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

 

ٹیگس