Dec ۱۹, ۲۰۱۸ ۱۴:۴۹ Asia/Tehran
  • شام کے بارے میں ایران، روس اور ترکی کا مشترکہ بیان

ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے جنیوا میں ایک مشترکہ بیان میں شام کی خود مختاری و ارضی سالمیت پر تاکید کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے آستانہ مذاکرات کے ضامن کی حیثیت سے منگل کو جنیوا میں سہ فریقی اجلاس کے دوران، جس میں شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی مستورا نے بھی شرکت کی، باہمی صلاح و مشورے کئے۔
تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے شامی فریقوں کو شام میں بنیادی آئین کی کمیٹی کی تنظیم کے بارے میں جنیوا اجلاس میں ہونے والے صلاح و مشورے اور اس کے نتائج سے باخبر کیا۔
ایران، روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے شامی فریقوں اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی مستورا کے ساتھ مفاہمت کے ذریعے آئینی کمیٹی کی مجموعی وضاحت کے ساتھ بنیادی آئین کی کمیٹی کی کارروائی کے آغاز میں سہولیات پیدا کرنے کے لئے اپنے عزم پر ایک بار پھر تاکید کی۔
بنیادی آئین کی کمیٹی کی سرگرمیاں تمام اراکین کے درمیان مفاہمت کے حصول کے مقصد سے ایسے ماحول میں شروع کئے جانے کی ضرورت ہے کہ جس میں پیدا ہونے والے اتفاق و مفاہمت کے نتیجے کو شام کے تمام عوام کی حمایت حاصل ہو سکے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے آستانہ مذاکرات کے ضامن کی حیثیت سے اپنے جنیوا اجلاس میں اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ آئندہ سال کے شروع میں جنیوا میں شام کے بنیادی آئین کی کمیٹی کا پہلا اجلاس تشکیل دینے کی کوشش کی جائے گی۔
دوسری جانب شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی اسٹیفن دی مستورا نے منگل کی رات شام کے بنیادی آئین کی کمیٹی سے متعلق امور میں کامیابی کے حصول کے لئے ایران، روس اور ترکی کی کوششوں کو سراہا اور ان کوششوں کی قدردانی کی۔
انھوں نے جنیوا میں تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ آئندہ جمعرات کو اس کمیٹی کی تشکیل کے عمل کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک رپورٹ پیش کی جائے گی۔

ٹیگس