Jan ۲۸, ۲۰۱۹ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونیوں کے جرائم کی مذمت

فلسطین کی وزارت خارجہ نے صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی حمایت کے لئے عالمی برادری کے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے قیدی فوجیوں کے عوض اس غاصب حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں سمجھوتے پر دستخط کے لئے وہ اپنی شرطوں کی پابند ہے جبکہ صیہونی حکومت دباؤ ڈال کر تحریک مزاحمت و شرطوں سے منصرف کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت خارجہ نے پیر کے روز ایک بیان میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی آبادکاروں کی جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی کی شدید مذمت کی۔
فلسطین کی وزارت خارجہ کے بیان میں تاکید کے ساتھ کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں پر صیہونی آبادکاروں کے حملوں میں تیزی صیہونی فوجیوں کی جانب سے ان صیہونی آبادکاروں کی جاری حمایت کے نتیجے میں آئی ہے اور وہ فلسطینیوں کا قتل عام کرنے کے لئے راستوں کو بند کر کے فلسطینیوں کی گاڑیوں پر بھی حملے کر رہے ہیں جبکہ اس قسم کے واقعات مسلسل جاری ہیں۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے فلسطینیوں کے قومی مفادات اور فلسطینی قوم کو لاحق خطرات کے مقابلے میں تمام فلسطینیوں میں اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔
دریں اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے قیدی فوجیوں کے عوض اس غاصب حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں سمجھوتے پر دستخط کے لئے وہ اپنی شرطوں کی پابند ہے جبکہ صیہونی حکومت دباؤ ڈال کر تحریک مزاحمت کو شرطوں سے دستبردار کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما محمود الزہار نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے ان فلسطینیوں کو دوبارہ حراست میں لے کر جیلوں میں بند کیا ہے کہ جنھیں قیدیوں کے تبادلے کے عمل کے تحت رہا کرایا گیا تھا اس لئے تحریک حماس قیدیوں کے تبادلے میں اپنی شرطوں پر باقی ہے اور وہ، قیدی صیہونی فوجیوں کو رہا کرنے کے لئے ان فلسطینی قیدیوں کی رہائی سے معاملہ نہیں کرے گی کہ جنھیں پہلے آزاد کرایا گیا تھا اور صیہونی حکومت نے دوبارہ گرفتار کیا ہے۔
تحریک حماس کا کہنا ہے کہ دوبارہ گرفتار کئے گئے فلسطینیوں کو بلا قید و شرط رہا کرنا ہو گا اور ان کے رہائی کے لئے دوبارہ کوئی معاملہ نہیں کیا جائے گا۔
الزہار نے تاکید کے ساتھ کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں غاصب صیہونی حکومت نے تمام شرطوں پرعمل نہیں کیا ہے اور حالیہ دنوں میں اس نے فلسطینی قیدیوں پر دباؤ بھی بڑھا دیا ہے تاکہ رائے عامہ کو قیدیوں کے تبادلے کے مسئلے سے گمراہ کیا جا سکے۔
تحریک حماس کے اس سینیئر رہنما نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے مسئلے میں صیہونی حکومت کو حماس کی شرطوں کو قبول کرتے ہوئے سنجیدہ ہونا پڑے گا اور ساتھ ہی سنجیدہ طور پر مذاکرات کرنا ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ دو ہزار گیارہ میں قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے تحت صیہونی قیدی گلعاد شالیت کی رہائی کے عوض صیہونی حکومت کی جیلوں سے دس ہزار ستّائیس فلسطینی قیدیوں کو رہا کرایا گیا تھا۔

ٹیگس