Feb ۰۸, ۲۰۱۹ ۰۸:۴۶ Asia/Tehran
  • خاشقجی کے قتل میں سعودی حکام ملوث : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کو سعودی حکام نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی حکام نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا۔

عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے لیے ترکی جانے والے تین رکنی انکوائری کمیشن نے خاشقجی قتل کیس سے متعلق آڈیو ثبوت کا جائزہ لیا۔

مشن میں شامل نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ اگینز کلیمرڈ نے کہا ہے کہ سعودی اہلکاروں نے جمال خاشقجی کو پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت وحشیانہ انداز میں قتل کیا۔

اگنیز کا مزید کہنا تھا کہ استنبول میں دوران تفتیش جمع کیے گئے شواہد سے بادی النظر میں یہ پیشہ ورانہ بد اعمالی کا کیس ہے جبکہ سعودی عرب نے ترکی کی تحقیقات میں رخنے بھی ڈالے اور تقریباً 4 ماہ بعد بھی جمال خاشقجی کی لاش نہیں مل سکی ہے۔

ما ورائے عدالت قتل کی تفتیش کے ماہر اگینز کا مزید کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کا سفاکانہ قتل ان کے پیاروں کے لیے ناقابل یقین صدمہ ہے جس کے عالمی سطح پراثرات مرتب ہوئے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے معاملے پر فوری توجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا۔

تین رکنی کمیشن جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے سامنے رپورٹ جون میں پیش کرے گا ۔

واضح رہے کہ 2 اکتوبر 2018 کو جمال خاشقجی اس وقت عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں رہے جب وہ ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہوئے لیکن واپس نہیں آئے، بعد ازاں ان کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا گیا کہ انہیں قونصل خانے میں ہی قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد 20 اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے کے اندرقتل کردیا گیا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے کام کرنے والے جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے ناقد تھے اور اسی سلسلے میں انہوں نے سعودی عرب سے امریکہ میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کر رکھی تھی۔

ٹیگس