Mar ۰۳, ۲۰۱۹ ۰۹:۲۰ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خواتین کو مقدمات کا سامنا

سعودی عرب میں گزشتہ برس کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں لی گئیں انسانی حقوق کی خواتین رضاکاروں کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق حراست میں لی گئیں خواتین کو لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور برقی جھٹکے بھی دیئے گئے جبکہ کچھ کو جنسی استحصال کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ حراست میں لی گئیں خواتین میں 20 سے 50 سال کی عمر کی خواتین شامل ہیں۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی ان گرفتاریوں پر سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جو مبینہ طور پر ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے کریک ڈاؤن کے حکم پر کی گئیں۔ اس ضمن میں یومن رائٹس واچ مشرق وسطیٰ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل پیج کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کی رضاکاروں کو بلا مشروط رہا کرنے کے بجائے سعودی پراسیکیوشن ان کے خلاف الزامات عائد کررہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی اخبار سے وابستہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب کو دنیا بھر میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 

ٹیگس