Mar ۳۱, ۲۰۱۹ ۱۰:۱۰ Asia/Tehran
  • یوم الارض پر صیہونی بربریت 4 فلسطینی شہید 300 زخمی

فلسطینیوں کے واپسی مارچ کی پہلی سالگرہ اور یوم الارض کے موقع پر نکالے گئے فلسطینی باشندوں کے پرامن مارچ پر صیہونی فوج کے حملے میں 4 فلسطینی شہید اور 300 زخمی ہو چکے ہیں۔

غاصب صیہونی فوجیوں نے یوم الارض کی مناسبت سے نکالے گئے فلسطینیوں کے حق واپسی مارچ پر وحشیانہ انداز میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں4 فلسطینی شہید اور300 زخمی ہو گئے-

زخمیوں میں تیس فلسطینی ایسے ہیں جنھیں براہ راست طور پر گولی ماری گئی ہے- صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں غزہ کے علاقے البریج میں الاقصی ٹیلی ویژن چینل کا ایک صحافی بھی زخمی ہوا ہے-

 صیہونی فوجیوں نے غزہ کے مشرق میں ہلال احمر کی ایمبولینسوں پر بھی فائرنگ کی-

غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے غزہ اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر موجود ہزاروں فلسطینی مظاہرین پر گولیاں برسائیں اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا-

غزہ سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے شدید ترین حملوں کے  باوجود فلسطینی نوجوانوں نے جبالیہ کیمپ کے قریب سرحد پر خار دار تاروں پر فلسطین کا پرچم لہرایا-

تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری فلسطینیوں کے گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 270 سے زائد فلسطینی شہید اور کم از کم 27 ہزار  زخمی ہو چکے ہیں۔

 فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

اس مارچ کا مقصد امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اورغزہ کے ظالمانہ محاصرے کے خلاف احتجاج کرنا ہے-

غاصب اسرائیل نے سن دو ہزار چھے سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور وہ وہاں بنیادی اشیا کی ضرورت کی ترسیل کی راہ میں شدید رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے فلسطینیوں کو غذائی اشیا، ادویات اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ٹیگس