Apr ۰۵, ۲۰۱۹ ۱۳:۲۸ Asia/Tehran
  • کس راستے پر گامزن ہے سعودی حکومت؟؟؟

دو واقعات اس وقت عرب اور انگریزی میڈیا میں چھائے ہوئے ہیں ۔ ایک واقعہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے امریکا کے مشہور ارب پتی اور مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مالک جیف بے زوس کے موبائیل فون کی جاسوسی کی ہے ۔

یہ خبر امریکی ویب سایٹ ڈیلی بیسٹ پر شائع ہوئی جس میں بتایا گیا ہے کہ قابل اعتماد ذرائع سے یہ اطلاع ملی ہے کہ سعودی حکام امریکا کے ارب پتی اور امازون کمپنی نیز واشنگٹن پوسٹ اخبار کے مالک جیف بوزوس کے موبائل فون کی جاسوسی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔

یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ بے زوس کے موبائل کے کنٹینٹ سعودی حکام نے الکٹرانک جاسوسی کے ذریعے حاصل کئے ہیں ۔

جیف بے زوس کے خلاف سعودی عرب نے یہ اقدام اس لئے کیا کہ ان کا اخبار سعودی عرب کے سینئر صحافی جمال خاشقجی کے بیہمانہ قتل اور اس میں سعودی عرب کے ولیعہد کے ملوث ہونے کے بارے میں خبروں کو وسیع پیمانے پر کوریج دیتا ہے ۔

بے زوس کے سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت بے زوس کے پرائیویٹ فون کے کنٹینٹ حاصل کر چکے ہیں اور سعودی حکومت اب واشنگٹن پوسٹ اخبار کو خاشقجی قتل کیس میں خاموش رہنے پر مجبور کرنے کے لئے بے زوس کو بیلک میل کرنے کی کوشش میں ہے ۔

دوسرا واقعہ بھی سعودی عرب کی حکومت کے بارےمیں ہے جس نے بڑی رقم دے کر برطانوی حکومت کو بھی اپنے جرائم میں شامل کر لیا ہے ۔ برطانیہ کے ڈیلی میل اخبار میں یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لئے برطانیہ، یمن میں وسیع غیر انسانی مشن پر کام کر رہا ہے ۔ برطانیہ، یمنی جوانوں کو جنگی کی ٹریننگ دے کر انہیں اس ملک میں جاری جنگ میں جھونک رہا ہے ۔

ڈیلی میل نے اس حوالے سے اپنی تمام اطلاعات اقوام متحدہ کو دینے پرموافقت کر دی ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے حکام نے اخبار سے رابطے کی اطلاعات مانگی تھیں ۔

جن یمنی بچوں کو برطانیہ جنگ کی ٹریننگ دے رہا ہے ان کی عمریں 13 سال سے  شروع ہوتی ہیں ۔ اخبار نے یمنی بچوں کی تصاویر بھی جاری کی ہیں جنہیں برطانوی فوجیوں نے ٹریننگ دی ہے ۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانوی فوج کے جنگی طیارے ممکنہ طور پر یمن میں ہونے والی بمباری میں بھی ملوث ہیں ۔

رپورٹ ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں جنگ کے لئے کرایہ کے جو فوجی حاصل کئے ہیں ان میں 40 فیصد بچے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے حکومتیں کس حد تک پست ہوتی جا رہی ہیں ؟

 

ٹیگس