Apr ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۰:۱۲ Asia/Tehran
  • لیبیا کے دارالحکومت میں گھمسان کی جنگ

لیبیا میں حالات انتہائی کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں جس سے خانہ جنگی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قبضے کیلئے متحارب گروپوں کے درمیان گھمسان کا رن جاری ہے، شہر میں جگہ جگہ دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اورحکومتی فورسز کے ساتھ نیشنل آرمی کی جھڑپیں جاری ہیں اورشہر میں بڑے انسانی المیے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، حالیہ خانہ جنگی میں ایک ہفتے کے دوران 56 افراد ہلاک اور چھ ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش نے طرابلس کے اطراف میں جھڑپیں بند کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے کو صرف سیاسی طریقے سے مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

لیبیا میں تازہ جھڑپیں گذشتہ ہفتے جمعرات کے روز اس وقت شروع ہوئیں جب خلیفہ حفتر نے سعودی عرب کے چند روزہ دورے اور سعودی حکام سے ملاقاتوں کے بعد طرابلس پر حملے کے اعلان کر دیا۔

لیبیا میں اس وقت دو متوازی حکومتیں ہیں۔ایک حکومت کی پارلیمنٹ طبرق میں ہے جس کو مشرقی علاقے میں جنرل خلیفہ حفتر کی نیشنل فوج کی حمایت حاصل ہے جبکہ دوسری حکومت دارالحکومت طرابلس میں قومی وفاق کی ہے جس کی سربراہی فائز السراج کر رہے ہیں اور فائز السراج کی ہی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔

لیبیا میں دوہزار گیارہ سے امریکا اور نیٹو کی مداخلت کے بعد سے بدامنی اور بحران پایا جارہا ہے۔

ٹیگس