Apr ۱۳, ۲۰۱۹ ۱۷:۳۷ Asia/Tehran
  • یمنی فوج کے جوابی حملے، سعودی اتحاد کا بھاری جانی اور مالی نقصان

سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں کے جواب میں یمنی افواج نے مختلف علاقوں میں اپنی دفاعی کارروائیوں میں جارح اتحاد کو زبردست جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔

صنعا میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ یمنی فوج کے میزائل یونٹ نے جنوبی سعودی عرب کے سرحدی صوبے عسیر میں سعودی فوجی اہداف کو اندرون ملک تیار کیے جانے والے زلزال میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔

ایک اور کارروائی کے دوران یمنی فوج کے توپ خانے نے عسیر کے علاقے ربوعہ میں گولہ باری کرکے سعودی فوج کی ایک بکتر بند گاڑی کو بھی تباہ کردیا ہے۔

یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جنوبی سعودی عرب کے جیزان سیکٹر کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں کی پیشقدمی کو بھی ناکام بنادیا ہے۔

یمنی فوج کے نشانہ بازوں نے بھی پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران جنگ کے مختلف محاذوں پر سعودی اتحاد کے اکیس فوجیوں کو ہلاک یا زخمی کیا ہے۔

درایں اثنا یمن کے صوبے ذمار کے علاقے ضوران انس میں سعودی طیاروں کی جانب سے گرائے جانے والے کلسٹر بم کے ایک دھماکے میں ایک یمنی بچہ شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔

دوسری جانب یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد یمن کے محصور عوام کے لیے انسانی امداد کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ الدریھمی کے عوام شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور ان کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ باقی نہیں بچاہے۔ ان کا کہنا تھاکہ سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے عالمی ادارے بھی الدریھمی کے لوگوں کے لیے امدادی سامان کی ترسیل سےگریزاں ہیں۔ادھر یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے مشرقی یمن کے شہر حضرموت میں ڈورن حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد اپنے ناجائز قبضے کو جاری رکھنے کے لیے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔

اسی دوران اطلاعات ہیں کہ جارح سعودی اتحاد اور اس کے کرائے کے فوجیوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ کے کئی علاقوں پر دوبارہ حملے کیے ہیں۔

 

ٹیگس