Apr ۱۵, ۲۰۱۹ ۰۷:۳۸ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کی سرکوبی، 500 فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے حکم

اسرائیل کی ایک عدالت نے یہودی کالونیوں کے تعمیر کے ایک ادارے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 500 گھروں کو زمین بوس کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے ۔

عدالت نے فلسطینیوں کی جانب سے نظر ثانی کی اپیل بھی مسترد کر دی ہے ۔

اسرائیلی اخبار ہارٹس کے مطابق عدالت نے ان سبھی گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گھر اس سرزمین پر بنے ہیں جہاں العاد ادارہ سیاحتی مقام بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس علاقے میں 60 بلڈنگ ہیں جن میں 500 فلسطینی زندگی بسر کرتے ہیں ۔ اس علاقے کے فلسطینیوں کو تعمیراتی کام میں بہت زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں لائسنس نہیں ملتا ۔

العاد ادارے نے اس علاقے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے اور سیاحتی مقام بنانے کے بہانے فلسطینیوں کو بے گھر کر رہا ہے۔

العاد ادارے کے اس قدم پر الازہر نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا موقف ناقابل قبول ہے ۔

الازہر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے اقدامات فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔

ٹیگس