Apr ۱۷, ۲۰۱۹ ۰۹:۳۱ Asia/Tehran
  •  ڈیل آف سینچری کے بارے میں سعودی موقف میں تبدیلی، حقیقت یا ؟؟؟ + مقالہ

امریکا جلد ہی فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان صدیوں پرانے تنازع کے حل کے لئے تیار کی گئی ڈیل آف دی سینچری یا سازش آف دی سینچری سے متعلق اہم معلومات برملا کرنے والا ہے لیکن اس نام نہاد ڈیل سے متعلق اب تک جو معلومات لیک ہوئی ہے اسے قبول کرنے سے فلسطینیوں نے ایک زبان ہوکر انکار کر دیا ہے۔

اس لئے کہ اس ڈیل کے تحت، فلسطینیوں کو ایک آزاد ملک کی تشکیل کا حق نہیں ہوگا، بیت المقدس سے انہیں اپنا دعوی ختم کرنا ہوگا اور پوری دنیا میں صدیوں سے پناہ گزین فلسطینیوں کو اپنے وطن لوٹنے کا کوئی حق نہیں ہوگا ۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، اس نام نہاد ڈیل کو شروع میں ہی فلسطینی رہنماؤں نے اس لئے مسترد کر دیا کیونکہ اس میں ان کے سب سے بڑے مطالبے، آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی رہنما اب اسرائیلی وزیر اعظم کے اہم دوست سمجھے جانے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ثالثی کے قابل ہی نہیں سمجھتے ۔

اس کے علاوہ واشنگٹن پوسٹ نے ایک اہم انکشاف کیا ہے کہ اس ڈیل کو تیار کرنے والے ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیئرڈ کوشنر کو ریاض میں منعقد ایک جلسے میں اس وقت بڑا جھٹکا لگا، جب سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے فلسطینیوں کے حقوق پر تاکید کیا اور اس نام نہاد ڈیل کی تنقید کی ۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس ڈیل کو نافذ کرنے کے لئے مشرق وسطی کے ممالک خاص طور پر سعودی عرب کی حمایت کو اہم سمجھ رہی تھی اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے اسے نافذ کرنے کے لئے ریاض کی بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی تھی ۔  

حالانکہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی تازہ رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ کوشنر جو اپنے دوست سعودی ولیعہد کی جانب سے کافی مطمئن تھے، شاہ سلمان کی تنقید سے حیران رہ گئے ۔

فروری میں ریاض کے اپنے سفر کے دوران کوشنر نے جب اس مسئلے پر سعودی شاہ سلمان اور دیگر اعلی حکام کے تیور دیکھے تو انہیں دفاعی رخ اختیار کرنا پڑا۔

اس ڈیل کی اطلاع رکھنے والے ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے داماد کوشنر نے اس ڈیل میں صرف اسرائیل کی سیکورٹی کے مسئلے کو ہی مد نظر رکھا ہے۔

اس کے عوض میں فلسطینیوں کو جو تجویز دی گئی ہے، در اصل وہ اقتصادی امکانات پر منحصر ہے جبکہ فلسطینیوں کو مغربی کنارے سمیت تمام علاقے اسرائیلی قبضے والے تمام علاقوں سے ہمیشہ کے لئے دست بردار ہونا پڑے گا ۔

حالانکہ اب سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک اور یورپ کی جانب سے کوشنر کی نام نہاد ڈیل پر اعتماد نہ کئے جانے کی وجہ سے، اس ڈیل کی کامیابی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ٹیگس