Apr ۲۰, ۲۰۱۹ ۱۸:۲۸ Asia/Tehran
  • لیبیا میں قومی وفاق کی حکومت اور جنرل خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی کے درمیان جنگ جاری

لیبیا میں قومی وفاق کی حکومت اور امریکا و سعودی عرب کے حمایت یافتہ جنرل خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی کے درمیان جنگ جاری ہے ۔ تازہ رپورٹوں کے مطابق قومی وفاق کی حکومت کی فوج نے دارالحکومت طرابلس سے پچاسی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع علاقے غریان کو خلیفہ حفتر کی فوج سے تقریبا آزاد کرالیا ہے ۔

لیبیا کے اہم اور اسٹریٹیجک اہمیت کے شہر غریان کے مقامی ذرائع کے حوالے سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ قومی وفاق کی حکومت کی فوج نے گھمسان کی لڑائی کے بعد شہر کے بڑے حصے کا کنٹرول خلیفہ حفتر کی فوج سے واپس لے لیا ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق قومی وفاق کی حکومت کی فوج نے شہر غریان کے شمالی علاقے القواسم کو پوری طرح آزاد کرالیا ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق خلیفہ حفتر کی فوج نے شہر غریان کے اسپتال سے اپنے زخمیوں کو نکال لیا ہے ۔
اس دوران خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی سے وابستہ ذرائع کے حوالے سے موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خلیفہ حفتر نے شہر غریان کے لئے تازہ دم فوجی دستے روانہ کردیئے ہیں ۔
شہر غریان دارالحکومت طرابلس سے پچاسی کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اسٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس شہر پر قبضہ ہوجانے کے بعد دارالحکومت طرابلس پر قبضہ آسان ہوجاتا ہے ۔
اس دوران خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی کے ترجمان احمد المسماری نے بنغازی میں ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ بعض دوست ملکوں کے جنگی طیاروں نے بھی قومی وفاق کی حکومت کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں حصہ لیا ہے ۔
اس سے پہلے بعض ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹوں میں خبردی تھی کہ متحدہ عرب امارات اور مصر کی فضائیہ کے پائیلٹ خلیفہ حفتر کی مدد کے لئے لیبیا روانہ ہوئے ہیں ۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیفہ حفتر سے ٹیلیفونی گفتگو میں لیبیا میں جنگ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنرل خلیفہ حفتر نے لیبیا کی تازہ صورتحال اور اس چیز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس کو وائٹ ہاؤس نے لیبیا میں مستحکم جمہوری سیاسی نظام کے قیام کا نام دیا ہے ۔
یاد رہے کہ لیبیا میں دارالحکومت طرابلس پر خلیفہ حفتر کی نیشنل آرمی کے حملوں کے آغاز سے خانہ جنگی میں شدت آگئی ہے ۔ یہ حملے خلیفہ حفتر نے ریاض میں سعودی حکام سے ملاقات اور مذاکرات کے بعد شروع کئے ہیں ۔
لیبیا کی قومی وفاق کی حکومت کی فوج نے خلیفہ حفتر کی فوج کو طرابلس سے پیچھے دھکیل دیا ہے لیکن اس کے اطراف میں جنگ بدستور جاری ہے ۔
اس جنگ میں اب تک دو سو پانچ سے زائد افراد ہلاک اور نو ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ۔ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں ۔