Apr ۲۷, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۹ Asia/Tehran
  • عراقی فوج کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کی مذمت

عراق کی مختلف جماعتوں اور گروہوں نے عراقی فوجیوں کے ٹھکانوں پر امریکی اتحاد کے حالیہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ عراق میں اپنے فوجی مشن کے بارے میں امریکہ جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے۔

عراق کی مشترکہ آپریشنل کمان نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ کی سرکردگی میں قائم نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے بدھ کے روز صوبے کرکوک میں الریاض اور الحویجہ نامی علاقوں میں سیکورٹی اہلکاروں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
امریکی اتحاد کی اس جارحیت میں ایک عراقی فوجی اہلکار جاں بحق اور دو دیگر زخم ہو گئے۔ امریکی اتحاد نے ماضی کی مانند اس حملے کو ایک بار پھر صرف ایک غلطی قرار دیا۔
عراق کے مختلف اسلامی مزاحمتی گروہوں منجملہ عصائب اہل الحق تحریک نے ایک بیان میں اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہو‏ئے اسے عراق کے قومی اقتدار اعلی کو نشانہ بنائے جانے سے تعبیر کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی حقیقت و ماہیت ایک ایسا سوال ہے کہ جس کا جواب دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
عراق کی النجبا اسلامی تحریک نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ کو غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے قانون کی منظوری میں تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
امریکہ نے حالیہ برسوں کے دوران دہشت گرد گروہوں کے خلاف مہم کے بہانے عراق و شام میں فوجیوں اور عام شہریوں کو بارہا نشانہ بنایا ہے۔
داعش مخالف نام نہاد یہ امریکی اتحاد باراک اوباما کے دور حکومت میں تشکیل پایا تھا جس کا مقصد عراق و شام میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ مصدقہ رپورٹوں سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ہی دہشت گرد گروہوں کے قیام کے ذمہ دار ہیں اور وہ ان گروہوں کی ہر طرح کی مدد و حمایت بھی کرتے رہے ہیں۔ ان گروہوں میں خاص طور سے داعش گروہ شامل ہے۔
امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک داعش سمیت ان تمام دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار بھی فراہم کرتے رہے ہیں۔

ٹیگس