May ۲۷, ۲۰۱۹ ۱۳:۵۲ Asia/Tehran
  • فلسطین سے سازش، اسرائیل کی بھرپور حمایت، ڈیل آف دی سینچری کی کالی کرتوت (پہلا حصہ)

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان اختلافات کے حل کے لئے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو تجویز پیش کی ہے اسے دی ڈیل آف سینچری کا نام دیا گیا ہے۔

دوسری عالمی جنگ کے بعد امریکی سربراہوں کے سامنے ایک اہم چیلنج فلسطین- اسرائیل تنازع کا حل رہا ہے تاہم وہ کبھی بھی اس تنازع کا حل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے کیونکہ امریکا نے کبھی بھی غیر جانبدار ثالثی کا کردار ادا نہیں کیا اور وہ ہمیشہ اسرائیل اور اس کے جرائم کا پرزور حامی رہا ہے۔

امریکیوں نے فلسطین- اسرائیل تنازع کے حل کے لئے متعدد منصوبے اور تجاویز پیش کیں لیکن ان کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کبھی بھی نہ تو فلسطین- اسرائیل تنازع کا حل کر سکیں اور نہ ہی اس تنازع کو کم کرنے میں وہ کوئی کردار ادا کر سکے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کا صدر بن جانے کے بعد ان کا ایک ہدف فلسطین- اسرائیل تنازع کا خاتمہ کر دینا رہا ہے ۔ اس کے لئے انہوں نے ڈیل آف دی سینچری نامی تجویز پیش کی ۔ اس تجویز کی کچھ شقوں کو اب تک نافذ بھی کیا جا چکا ہے ۔  

ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر جیئرڈ کوشنر مشرق وسطی میں امریکا کے خصوصی سفیر جیسن اور اسرائیل میں امریکا کے سفیر ڈیوڈ فریڈمین اس تجویز سے اصل آلہ کار ہیں ۔

اگر چہ ابھی فلسطین- اسرائیل تنازع کے حل کے لئے دی گئی تجاویز کا واضح اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم میڈیا ذرائع اور باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے گزشتہ 7 مہینوں کے دوران جو کچھ انجام دیا ہے اس کے مد نظر ڈیل آف سینچری کی اہم شقیں اس طرح ہیں ۔

ڈیل آف سینچری کی ایک اہم شق فلسطین میں دو ممالک کی تشکیل ہے تاہم اس شق کی کچھ تفصیلات بھی ہیں ۔ فلسطین میں دو ممالک کی تشکیل کی تجویز برسوں قدیمی ہے جسے صیہونیوں کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کے حامی گروہوں نے قبول کیا تھا تاہم اس تجویز میں کافی اختلافات ہیں جس کی وجہ سے اب تک اسے نافذ نہیں کیا جا سکا ہے۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیل آف سینچری نامی جو تجویز دی ہے اس میں یہ بات بھی شامل ہے یعنی فلسطین میں دو ملکوں کی تشکیل کی تجویز ۔

ٹیگس