Jun ۲۳, ۲۰۱۹ ۲۲:۰۷ Asia/Tehran
  • فلسطینی تنظیموں کی جانب سے منامہ کانفرنس کی مذمت

فلسطینی تنظیموں، فتح، حماس اور جہاد اسلامی نے فلسطینی عوام کے سیاسی امنگوں کو نابود کرنے کے لیے عرب دنیا کی دولت کے استعمال سے متعلق امریکی منصوبے کو عرب ملکوں سے باج کی وصولی کا انتہائی حقارت آمیز حربہ قرار دیا ہے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق الفتح تحریک کے انفارمیشن سیل کے انچارج منیر الجاغوب نے عرب ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سینچری ڈیل کو دوبارہ سامنے لانے اور اس پر عملدرآمد کے مالی اخراجات برداشت کرنے کے بجائے امریکی صدر کی باج وصولی کے حقارت آمیز اقدامات کا مقابلہ کریں۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی عرب ممالک کے ساتھ امریکہ کے تحقیر آمیز رویئے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینچری ڈیل منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔

امریکہ اور اسرائیل کے تیار کردہ ناپاک سینچری ڈیل منصوبےکے مندرجات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حماس کے ترجمان نے کہا کہ ان کی تنظیم دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن جمیل علیان نے عرب ملکوں کی جانب سے سینچری ڈیل کے تحت ہونے والی منامہ کانفرنس میں عرب ملکوں کی شرکت کے فیصلے کو شرمناک قرار دیا ہے۔

جمیل علیان نے منامہ کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینچری ڈیل پر عملدرآمد  کے پیش خیمے کے طور پر ہونے والی منامہ کانفرنس میں شرکت ہمارے لئے  کسی طور قابل قبول نہیں ہے ۔تنظیم آزادی فلسطین کی مجلس عاملہ کی رکن حنان اشراوی نے بھی امریکہ کے سینچری ڈیل منصوبے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سب سےپہلے اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی سرزمین ہتھیانے کا سلسلہ بند اور غزہ کا محاصرہ ختم کرائے۔دوسری جانب صہیونی حکومت کے وزیر توانائی یووال شینٹیز نے سنیچری ڈیل سے متعلق سامنے آنے والی تفصیلات کا خیر مقدم کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینچری ڈیل کے پہلے مرحلے میں فلسطینی اراضی، مصر، اردن اور لبنان میں پچاس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر مرکوز ہے۔درایں اثنا بحرین کے عوام نے فلسطین کے خلاف ہونے والی منامہ کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہروں میں شریک بحرینی عوام شاہی حکومت کے خلاف اپنے شدید غم غصے کا اظہار کر رہے تھے۔

مظاہرین نے فلسطینیوں کے خلاف سازشوں میں امریکہ اور اسرائیل کا ساتھ دینے والے عرب ملکوں کو خاص طور سے بحرین کی شاہی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے۔اس سے پہلے بحرین کی مختلف تنظیموں نے بھی منامہ میں امریکی صیہونی کانفرنس کے انعقاد کی مخالفت کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کی غرض سے تیار کیے جانے والے امریکی منصوبے سینچری ڈیل پرعملدآمد کے پہلے مرحلے کے طور پر اقتصادی کانفرنس پچیس اور چھبیس جون کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہوگی۔ 

ٹیگس