Aug ۰۹, ۲۰۱۹ ۱۹:۵۳ Asia/Tehran
  • یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ کے بھائی کی شہادت

یمن کی قومی حکومت کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی کے بھائی ابراہیم بدرالدین کو سعودی، صیہونی، امریکی آلہ کاروں نے شہید کر دیا۔

یمن کی قومی حکومت کی وزارت داخلہ نے جمعے کے روز دارالحکومت صنعا میں اعلان کیا ہے کہ یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی کے بھائی ابراہیم بدرالدین الحوثی کو سعودی، صیہونی، امریکی ایجنٹوں نے شہید کر دیا۔

ابراہیم بدرالدین الحوثی، یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی کے بھائی تھے جنھیں امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے ایجنٹوں نے شہید کر دیا۔

دریں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے علاقے عسیر میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر زلزال ایک قسم کے تین بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا۔

المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی سعودی عرب میں واقع عسیر میں سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکاوں پر کئے جانے والے اس حملے میں سعودی اتحاد کے کئی فوجی ٹھکانے تباہ اور سعودی اتحاد کے دسیوں فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون طیاروں نے بھی جمعرات کی رات جنوبی سعودی عرب میں ابہا بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔  یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے نشانہ بازوں نے بھی جنوبی سعودی عرب کے علاقے جیزان میں جارح سعودی اتحاد کے چھے فوجی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔

دوسری جانب جنوبی یمن کے شہر عدن میں متحدہ عرب امارات کے اتحادیوں اور سعودی عرب سے وابستہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے اتحادیوں کے درمیان جاری جھڑپوں کے نتیجے میں عدن ہوائی اڈے سے پروازوں کا سلسلہ منقطع ہو گیا۔

شہر عدن کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ عدن ایرپورٹ کے قریب جھڑپیں جاری رہنے کی بنا پر عدن ایرپورٹ سے تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ سیکورٹی کی بحرانی صورت حال کی بنا پر تمام پروازوں کو سیؤن ایرپورٹ منتقل کر دیا گیا جہاں سے ان پروازوں کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔

اسی اثنا میں رپورٹ ملی ہے کہ المنصورہ کے علاقے میں یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی سے منسوب حکومت کے وزیر داخلہ احمد المیسری کی رہائشگاہ کے قریب شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔

جنوبی یمن میں عدن کے علاقے میں متحدہ عرب امارات کے اتحادیوں اور سعودی عرب سے وابستہ یمن کے مستعفی صدر منصور ہادی کے اتحادیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ یکم اگست سے شدت اختیار کر گیا ہے۔

حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کے فوجی ہوائی اڈوں اور حساس فوجی ٹھکانوں پر یمنی فورسز کے ڈرون حملے آل سعود کے لئے ایک ڈراؤنے خواب میں تبدیل ہو چکے ہیں جنہیں روکنے میں وہ اب تک ناکام رہی ہے۔

سعودی عرب نے امریکا اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور دواؤں کے فقدان کا سامنا ہے۔

سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات، اسپتال اور حتی مسجدوں کو بھی منہدم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ جنگ میں اپنے اہداف تک پہنچنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔

ٹیگس