Aug ۱۷, ۲۰۱۹ ۰۸:۴۶ Asia/Tehran
  • عراق کا اردن سے صدام کی بیٹی کی حوالگی کا مطالبہ

عراقی ارکان پارلیمنٹ نے اردن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق عراقی صدر صدام حسین کی بڑی صاحبزادی کو عراق کے حوالے کردے۔

اطلاعات ہیں کہ صدام حسین کی بڑی بیٹی 48 سالہ رغد حسین اردن میں ہیں، تاہم اس حوالے سے تصدیقی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

رغد حسین عراق پر امریکی چڑھائی کے بعد والد کی زندگی میں ہی عراق سے فرار کر گئی تھی اور رپورٹس کے مطابق وہ صدام حسین کے قریبی عرب ممالک کے بادشاہوں کی خصوصی مہمان کی حیثیت سے زندگی گزارتی رہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رغد حسین گزشتہ چند سال سے اردن میں ہیں، تاہم گزشتہ برس فروری میں عرب نشریاتی ادارے ’العربیہ‘ نے بتایا تھا کہ صدام حسین کی بڑی بیٹی کا دعویٰ ہے کہ وہ اردن میں نہیں ہیں۔

لیکن اس کے باوجود اب عراق نے اردن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رغد حسین کو عراق کے حوالے کردے۔

مڈل ایسٹرن آئی نے اپنی رپورٹ میں عرب اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ عراقی وزیر اعظم عدیل عبدالمہدی پر ارکان پارلیمنٹ کا دباو ہے کہ وہ اردن سے رغد حسین کی حوالگی کا مطالبہ کریں۔

رغد حسین اردن میں رہ کر ملک میں خانہ جنگی جیسے حالات پیدا کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ عراق کے ڈکٹیٹر صدام حسین کو 30 دسمبر 2006 کو پھانسی دیے جانے کے بعد اردن کے شاہی خاندان کی جانب سے صدام حسین کی بیٹیوں کو سیاسی پناہ کی پیش کش کی گئی تھی اور رپورٹس کے مطابق وہ ابتدائی طو رپر اردن میں ہی تھیں۔

 

ٹیگس