Aug ۲۲, ۲۰۱۹ ۲۲:۰۰ Asia/Tehran
  • سعودی فوجی اہداف پر یمنی فوج کے کامیاب حملے

جنوبی سعودی عرب کے ملک خالد ایئر بیس اور جیزان میں جارح سعودی عرب کے مشترکہ کمانڈ ہیڈکوارٹر پر یمنی افواج کے تازہ ڈرون اور میزائلی حملوں میں جارح اتحاد کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچا ہے۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے ڈرون یونٹ نے جمعرات کو دو الگ الگ آپریشنز کے دوران جنوبی سعودی عرب میں واقع ملک خالد ایئر بیس کو نشانہ بنایا ہے۔
 
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحی السریع نے کہا ہے کہ جنوبی سعودی عرب کے صوبے عسیر کے علاقے خمیس مشیط میں واقع ملک خالد ایئر بیس کو اندرونِ ملک تیار کیے جانے والے قاصف ٹو ڈرون طیاروں کے ذریعے دو بار نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی کارروائی میں مذکورہ ایئر بیس کے ٹیلی مواصلاتی نظام کو جبکہ دوسری کاروائی میں ایندھن کے ذخیرے اور لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے والے نظام کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ گہری منصوبہ بندی کے ساتھ کیے جانے والی دونوں کارروائیاں پوری طرح کامیاب رہی ہیں۔
 
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ کارووائیاں پچھلے اڑتالیس گھنٹے کے دوران سعودی اتحاد کی جارحانہ کارروائیوں کے جواب میں کی گئی ہے جس میں درجنوں بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
 
یمنی فوج نے بدھ کے روز جازان کے علاقے میں واقع سعودی فوجی اتحاد کے کمانڈ ہیڈ کوارٹر کو اندرون ملک تیار کیے جانے والے بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔
جنوبی سعودی عرب کے شہر جازان کے علاقے صامطہ میں واقع سعودی اتحاد کے کمانڈ ہیڈکوارٹر پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل حملے میں اس اتحاد کے درجنوں کمانڈر اور فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ساڑھے چار سال سے زائد عرصے سے جاری جارحیت کے جواب میں، سعودی عرب کے فوجی اور اقتصادی اہداف پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور وہ روزانہ کی بنیاد پر کسی نہ کسی ہدف کو نشانہ بنا رہی ہیںدوسری جانب متحدہ عرب امارات کی انٹیلی جینس نے اعتراف کیا ہے کہ انصار اللہ کے فضائی حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ایئر ڈیفنس سسٹم کمزور ہے۔میڈل ایسٹ آئی نے سعودی عرب سے متعلق ماہانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی اہداف پر یمن سے کیے جانے والے حملوں کی تعداد سے اس کہیں زیادہ ہے جتنے اہدف کو سعودی اتحاد یمن میں نشانہ بنا رہا ہے۔اس رپورٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ابوظہبی کے ایئرپورٹ پر انصارللہ کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا گیا ہے حالانکہ اس سے پہلے ایسے کسی بھی حملے کی تردید کی گئی تھی۔قبل ازایں یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سینیئر رکن علی القحوم نے کہا تھا کہ ، سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کے باوجود، جنگ یمن میں بے بسی کا شکار ہوگیا ہے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی انٹیلی جینس نے اعتراف کیا ہے کہ انصار اللہ کے فضائی حملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کا ایئر ڈیفنس سسٹم کمزور ہے۔ 
میڈل ایسٹ آئی نے سعودی عرب سے متعلق ماہانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی اہداف پر یمن سے کیے جانے والے حملوں کی تعداد سے اس کہیں زیادہ ہے جتنے اہدف کو سعودی اتحاد یمن میں نشانہ بنا رہا ہے۔
اس رپورٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ابوظہبی کے ایئرپورٹ پر انصارللہ کے ڈرون حملے کا اعتراف کیا گیا ہے حالانکہ اس سے پہلے ایسے کسی حملے کی تردید کی گئی تھی۔ 
 قبل ازایں یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سینیئر رکن علی القحوم نے کہا تھا کہ ، سعودی عرب، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کے باوجود، جنگ یمن میں بے بسی کا شکار ہوگیا ہے۔ 

ٹیگس