Aug ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۷:۱۵ Asia/Tehran
  • سعودی اتحاد پر یمنی فوج کے حملے جاری

جارح سعودی اتحاد کے خلاف یمنی افواج کی دفاعی کارروائیاں بدھ کو بھی جاری رہیں۔ اسی کے ساتھ جنوبی یمن کے علاقے ابین میں سعودی اور اماراتی حمایت یافتہ گروہوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے بدھ کو مقامی ساخت کے " زلزال ون " قسم کے دو میزائلوں سے سعودی عرب کے صوبہ حجہ کے حیران علاقے میں سعودی ایجنٹوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ یمن کی المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس میزائلی حملے میں دسیوں سعودی ایجنٹ ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے منگل کی رات بھی جارح سعودی اتحاد کی جارحیتوں کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے جیزان علاقے میں سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کے اڈوں پر زلزال ون نوعیت کے دو میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔
یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد ناصر العاطفی نے ابھی حال ہی میں تاکید کے ساتھ کہا تھا کہ جارحین کے لئے جنہم کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ درایں اثنا یمن کے فوجی ذرائع نے جنوبی یمن کے صوبہ ابین میں سعودی عرب کے ایجنٹوں اور متحدہ عرب امارات کی حمایت یافتہ عبوری کونسل کے فوجیوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہنے کی خبر دی ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ابین کے صدر مقام زنجبار کو حوالے کرنے کے بارے میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد امارات کے حمایت یافتہ فوجیوں کے اڈوں پر سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کے حملے کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ اس رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے کرائے کے فوجی، احور کے علاقے اور المحفد کے کے بعض حصوں پر قابض ہوگئے ہیں اور زنجبار میں العرقوب علاقے کے قریب تک پہنچ چکے ہیں۔
 
متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں نے بھی سعودی ایجنٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے شہر زنجبار کے اطراف میں بھاری مقدار میں اسلحہ اور فوجی ساز و سامان تعینات کر دیا ہے- ایک اور خبر یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کا ایک جنگی طیارہ جنوب مغربی یمن کے شہر عدن کے ہوائی اڈے پر اترا اور عبوری کونسل کے کمانڈروں اور رہنماؤں کو ملک سے باہر نکال لےگیا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ ریاض سے وابستہ یمن کی مستعفی حکومت کے صدر منصور ہادی نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ جنوبی یمن کی عبوری کونسل کے ساتھ تین صوبوں عدن ، ابین اور شبوہ میں جنگ بندی کے بارے میں سمجھوتہ ہوگیا ہے-
جنوبی یمن میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ فوجیوں اور سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کے درمیان اکتیس جولائی سے جنگ ہو رہی ہے۔
سعودی عرب اور یمن کا فوجی اتحاد اس غریب عرب ملک پر چار سال سے زیادہ عرصے سے وحشیانہ حملوں اور جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے تاہم اب یہ جنگ جنوبی یمن میں پراکسی وار اور قتل عام میں تبدیل ہوگئی ہے۔ 

ٹیگس