Oct ۱۵, ۲۰۱۹ ۱۳:۴۲ Asia/Tehran
  • امریکا کا اپنے  اتحادی ترکی کو پابندیوں کا تحفہ

امریکہ نے شمالی شام پر ترکی کے حملوں کی وجہ سے ترکی کے دو وزارتخانوں اور تین وزیروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں

امریکہ کے نائب صدر مائک پنس نے  وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن اور امریکی وزیرخزانہ اسٹیون منوچین کی موجودگی میں کہا کہ ترکی کے دو وزارتخانوں اور تین وزیروں پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ شمالی شام پر ترکی کے حملے ہیں اور اس کا مقصد ترکی کی فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لئے دباؤ ڈالنا ہے۔ امریکی پابندیوں میں ترکی کے وزیرداخلہ سلیمان سویلو، وزیر دفاع خلوصی آکار اور وزیرتوانائی فاتح دونمز کو نشانہ بنایاگیا ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس سے پہلے کہا تھا کہ وہ ترکی کے اقتصاد کو نابود کرنے کے لئےتیار ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں جب اس سے قبل انھوں نے شام اور ترکی کی سرحدوں کے قریب کے علاقوں سے امریکی فوجیوں کے پیچھے ہٹ جانے کا حکم جاری کرکے  ترکی کو شام پر جارحیت کے لئے ہری جھنڈی دکھا دی تھی۔ترکی کے حکام نے امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں پر ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد کہا کہ ترکی نے امریکہ کی جانب سے شمالی شام میں فوجی کارروائیاں کرنے کی وعدہ خلافی کی وجہ سے اس علاقے پر حملہ کیا ہے  ۔

ترک وزیرخارجہ چاووش اوغلو نے  کہا کہ ترکی پر امریکی پابندیوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ  ترکی کی فوج نےگذشتہ بدھ سے سرحدی علاقے کو کرد ملیشیا کے وجود سے پاک کرنے کے بہانے شمالی شام پر حملہ کیا ہے ۔ انقرہ ، کرد ملیشیا کو دہشتگرد کہتا ہے۔کرد ملیشیا کے خلاف ترکی کے حملے امریکی صدر ٹرمپ  اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کی ٹیلی فونی گفت‍گو  اور شمالی شام سے اپنے فوجیوں کو باہر نکال لینے کےامریکی صدر کے فیصلے کے بعد شروع ہوئے ۔ شامی کردوں کی ملیشیا کے افراد کا کہنا ہے کہ یہ حملےامریکہ کی ہماہنگی سے انجام پارہے  ہیں  ۔شامی کردوں کا کہنا ہے کہ   امریکہ نے کردوں کی پیٹھ میں خنجر مارا ہے ۔ شمالی شام پر ترکی کے فوجی حملے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے ۔ شام کے حکام نے تاکید کی ہے کہ شامی عوام  ، اپنے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کا دفاع کریں گے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اب تک کم سے کم پانچ سو افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ ترکی کی فوج، گذشتہ تین برسوں کے دوران اب تک کئی بار شام کے خلاف جارحیت کر چکی ہے۔

ٹیگس