شام : ترکی کی اتحادی ملیشیا اور کرد فورسز میں جھڑپیں
Nov ۲۴, ۲۰۱۹ ۱۷:۱۲ Asia/Tehran
شمالی شام کے صوبہ رقہ میں ترکی کی فوج اور اس کے اتحادیوں کی شامی کردوں کےساتھ ہونے والی جھڑپوں میں دسیوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
شام کے ہیومن رائٹ واچ گروپ نے بتایا ہے کہ ان جھڑپوں کے دوسرے دن ترک فوج ایم فور کے نام سے موسوم بین الاقوامی روٹ پر مسلط حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ان جھڑپوں میں اب تک ترکی کے اتحادی گروہوں کے تیرہ افراد اور شامی ڈیموکریٹک فورس کے چھے افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
فریقین کے زخمیوں کی تشویشناک صورت حال کے پیش نظر مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
شامی نیوز ایجنسی سانا نے شمالی الرقہ میں عین عیسی کالونی پر ترکی کی فوج اور اس کے اتحادیوں کے وسیع حملے کی خبر دی ہے۔
ان حملوں میں جو بھاری ہتھیاروں سے کئے گئے، عین عیسی کے باشندے بڑے پیمانے پر دربدر ہوئے ہیں۔
ترکی کی فوج، نو اکتوبر سے دہشتگردی کے خلاف جنگ اور شام و ترکی کی سرحدوں کو کرد ملیشیا سے پاک کرنے کے بہانے شمالی شام پر حملے کر رہی ہے ۔ ترکی کرد ملیشیاء کو دہشتگرد کہتا ہے۔
دوسری جانب شام کے حکام نے تاکید کی ہے کہ وہ اپنی ارضی سالمیت اور قومی اقتداراعلی کا دفاع کریں گے۔