Dec ۰۴, ۲۰۱۹ ۰۶:۴۵ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے لئے سب سے بڑا خطرہ کیا ہے؟ اسرائیل کے خلاف اگلی جنگ کیسی ہوگی؟ (پہلا حصہ)

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کہا کہ فلسطین کے ڈرون،ہمارے لئے نیا خطرہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان ڈرون طیاروں سے مقابلے کے لئے نئی ٹکنالوجی تیار کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے غزہ سے ایک ڈرون طیارے نے اسرائیل میں در اندازی کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنا دیا گیا اس لئے اس خطرے سے نمٹنے کے لئے جدید ٹکنالوجی تیار کی جا رہی ہے۔

صیہونی وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے خیال میں ہم اس شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں جیسا کہ ہم نے آئرن ڈوم ائیر ڈیفنس سسٹم کے بارے میں کامیابی حاصل کی ہے اور ان کے بقول ہم سیکورٹی کے مسئلے پر پوری دنیا میں نمبر ایک ہیں ۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ سنیچر کی رات کہا تھا کہ اس نے غزہ پٹی سے آنے والے ایک ڈرون طیارے کو سرنگوں کر دیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے اس ڈرون طیارے کی مزید تفصیلات نہیں دی جبکہ فلسطینی تنظیموں پر اس پورے بیان میں کوئی توجہ ہی نہیں دی جبکہ گزشتہ ہفتوں میں اس طرح کے واقعات متعدد بار رونما ہوچکے ہیں ۔

اکتوبر کے آغاز میں اسرائیلی فوج نے دو بار بتایا تھا کہ غزہ پٹی سے آنے والے دو ڈرون طیاروں کو سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ 2004 میں غزہ پٹی پر اسرائیلی حملے کے دوران حماس کی فوجی شاخ عزالدین القسام بریگیڈ نے بتایا تھا کہ اس نے پہلی بار ابابیل ڈرون طیاروں کو اسرائیل بھیجا ہے۔ اس طیارے کو حماس کے انجینئروں نے بنایا ہے۔

اسی حوالے سے اسرائیلی اخبار یدیعوت احارنوت نے لکھا ہے کہ ڈرون طیارہ، خوفناک خواب ہے جس سے اسرائیل بری طرح خوفزدہ ہے حتی اسرائیلی فوجیوں کو بارہا آسمان دیکھنے کی ٹکنالوجی سکھائی گئی، یہ جنگ کی نئی شکل ہے۔

اس اسرائیلی اخبار نے لکھا ہے کہ کچھ سال پہلے تک جو طیارے کھلونہ تھے، آج وہ خطرناک ہتھیار بن گئے ہیں جن سے حالات پوری طرح سے تبدیل ہو جاتے ہیں جبکہ جاسوس طیاروں کا انقلاب ابھی شروع ہوا ہے۔

بشکریہ

رای الیوم

عبد الباری عطوان

* مقالہ نگار کے موقف سے سحر عالمی نیٹ ورک کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے*

ٹیگس