Feb ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۵ Asia/Tehran
  • بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے، محمود عباس

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطینی مملکت کا ابدی دارالحکومت ہے۔

رام اللہ میں سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے سینچری ڈیل منصوبے اور بالفور اعلامیے میں کوئی فرق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے مسلمہ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حقوق سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ محمود عباس نے مزید کہا کہ انیس سو سترہ میں جاری کیے جانے والے بالفور اعلامیے کو آج سینچری ڈیل کے نام سے فلسطینیوں کو پیش کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انیس سوسترہ میں اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ آرتھر جمیز بالفور نے معروف یہودی سیاستداں اور مشہور زمانہ صیہونی لیڈر والٹر روتشیلڈ کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں سرزمین فلسطین پر ایک یہودی ریاست کے قیام کا وعدہ کیا گیا تھا جو بعد میں اعلامیہ بالفور کے نام سے مشہور ہوا۔بالفور اعلامیہ کے بعد تاریخی سرزمین فلسطین کی جانب بڑے پیمانے پر یہودیوں کی ہجرت کا آغاز ہوا۔قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاھو اور بلو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ بنی گینٹز کے ساتھ ملاقات میں اپنے تیار کردہ ناپاک منصوبے سینچری ڈیل کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے تیار کردہ ناپاک " سینچری ڈیل " منصوبے کے تحت بیت المقدس جہاں مسلمانوں کا قبلہ اول واقع ہے ، اسرائیل کے حوالے کردیا جائے گا، دیگر ملکوں میں مقیم فلسطینیوں کو اپنے آبائی علاقوں میں واپسی کا حق نہیں ہوگا جبکہ غزہ پٹی اور غرب اردن کا باقی ماندہ علاقہ ہی فلسطین کی ملکیت ہوگا۔

ٹیگس