Mar ۰۹, ۲۰۲۰ ۱۳:۱۷ Asia/Tehran
  • پولیس اور انتہا پسند ہندوؤں کا عمل نسل کشی ہے: عالمی علما تنظیم

مسلم علما کی عالمی تنظیم نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف شہریت ترمیمی ایکٹ جیسے نسل پرستانہ قانون کو واپس لے اور اس کے نفاذ پر روک لگائے۔

مسلم علما کی عالمی تنظیم نے پیر کے روز ایک بیان جاری کر کے دہلی کے حالیہ فسادات میں مسلمانوں پر انتہا پسند ہندوؤں اور پولیس اہلکاروں کے حملوں کو نسل کشی قراردیا اور اس کی مذمت کی - بیان میں اس قتل عام پر انسانی حقوق کے دعویدار بعض ملکوں اورعالمی اداروں کی بے حسی پر بھی تنقید کی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کی مدد کو میدان میں آئیں۔

اس درمیان ایران کی سول سوسائٹی اور متعدد طلبا تنظیموں نے بھی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کے نام ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے مذہب کے نام پر پاس کیا گیا قانون ہے اور اس کے ذریعے مسلمانوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے-

واضح رہے کہ دہلی کے حالیہ فسادات میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے ہیں جن میں بیشتر مسلمان ہیں اور فسادات کے دوران انتہا پسن ہندوؤں نے مساجد اور گھروں کو پٹرول بموں سے نشانہ بھی بنایا۔

ٹیگس