May ۰۵, ۲۰۲۰ ۲۲:۱۱ Asia/Tehran
  • سعودی عرب یمن میں جنگ ختم کرنے کے لئے پرعزم نہیں : تہران میں یمن کے سفیر

تہران میں یمن کے سفیر نے کہا ہے کہ سعودی حکام یمن کے خلاف جارحیت بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے

تہران میں یمن کے سفیر سید ابراہیم الدیلمی نے ایران پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر سعودی حکام یمن میں جنگ ختم کرنا چاہتے تو جنگ بندی کی پابندی کرتے ہوئے سیاسی مذاکرات کی میز پر آتے ۔تہران میں یمن کے سیفر نے یمن کے خلاف سعودی جارحیت کے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جارح اور دہشتگرد سعودی حکومت امریکہ اور صیہونی حکومت کے تعاون سے اپنے داخلی اور بیرونی مفادات حاصل کرنے کے لئے یمن کے خلاف جنگ کر رہی ہے ۔تہران میں یمن کے سفیر ابراہیم الدیلمی نے کہا کہ یمن پر ریاض کے حملے اور جارحیت جاری رکھنے کا مقصد یمن میں سعودی عرب کی جئوپولیٹک پوزیشن کو بحال کرنا ، سعودی ولیعھد محمد بن سلمان کو کرسی اقتدار پر براجمان کرانا ، ریاض سے وابستہ یمنی گروہوں کو یمن میں اقتدار تک پہنچانا اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنا ہے ۔انھوں نے یمن کے عوام پرجنگ یمن کےاثرات کے بارے میں کہا کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت نے یمن کے اقتصاد، معیشت اور حفظان صحت کے نظام پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب کئے ہیں ۔ تہران میں یمن کے سفیر نےاپنے انٹرویو میں کہا کہ بین الاقوامی ادارے بھی یمن کے عوام کی مدد کرنے پر مبنی اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہے ہیں ۔تہرن میں یمن کے سفیر نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ریاض کے ساتھ وہ ممالک بھی یمن کےبنیادی ڈھانچے کی تباہی اور عوام کے جانی و مالی نقصان کے لئے برابر کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے سعودی حکومت کو اسلحے فراہم کئے ہیں اور اس وحشیانہ جارحیت میں آل سعود کا ساتھ دیا ہے ۔تہران میں یمن کے سفیر ابراہیم الدیلمی نے اس سلسلے میں خاص طور پر امریکا اور متحدہ عرب امارات کو یمن کی تباہی و بربادی میں ریاض کے ساتھ برابر کا شریک قرار دیا ہے۔

ٹیگس