May ۰۸, ۲۰۲۰ ۲۱:۴۸ Asia/Tehran
  • یمنی حکومت اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات

یمن کی نیشنل سالویشن کی حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ اور یمن کے امور میں یورپی یونین کے نمائندے نے یمن پر جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کا جائزہ لیا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے یمن کے امور میں یورپی یونین کے نمائندے ہانس گرانڈبرگ سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے انجام پانے والے مذاکرات میں یمن پر سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں اور ظالمانہ محاصرے سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کے بارے میں گفتگو کی۔

یمن کی نیشنل سالویشن کی حکومت کے مذاکراتی وفد کے سربراہ نے یورپی یونین کے نمائندے سے گفتگو کے بعد اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ انہوں نے گرانڈبرگ سے یمن کے سیاسی و اقتصادی مسائل اور ان مسائل میں یورپی یونین کی جانب سے مثبت کردار ادا کئے جانے کے امکان کے بارے میں بات چیت کی ۔

یمن پر جارح سعودی اتحاد گذشتہ پانچ برسوں سے وحشیانہ حملے کر رہا ہے اور اس دوران وہ یمن کا زمینی ، بحری اور فضائی محاصرہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے ۔یمن کے خلاف سعودی اتحاد کے ظالمانہ حملوں کے دردناک نتائج کے ساتھ ہی اس ملک کو کورونا وائرس کا بھی سامنا ہے جس نے یمن کو سخت ترین چیلنجوں اور مشکلات سے دوچار کر دیا ہے کیونکہ اس ملک کا میڈیکل سسٹم پوری طرح تباہ و برباد ہو چکا ہے اور وہ کام کرنے کے لائق نہیں رہا ۔

یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جنگ پسندی کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار افراد شہید اور لاکھوں افراد در بدر اور بےگھر ہو گئے ہیں۔ غریب عرب اور اسلامی ملک یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کے باعث اسے غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

درایں اثنا انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد یمن کی جارحیت اور محاصرہ ختم کرنے کے سلسلے میں بالکل سنجیدہ نہیں ہے۔ اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انقلاب یمن کی اعلی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے کہا کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی کوششوں کے باوجود ہمیں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے خلاف جارحیت اور محاصرہ ختم کرنے کے سلسلے میں کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف اتنا ہوا ہے کہ فارمیلٹی کے طور پر کچھ تجاویز پیش کی گئی ہیں جن کا اصل مسئلے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ریاض کورونا پھیلنے کے سلسلے میں بھی کوئی حقیقی طریقہ کار پیش نہیں کر رہا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بھی جمعرات کی شب اعلان کیا کہ جارح سعودی اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کے دعؤوں کے باوجود گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اس ملک کے مختلف علاقوں پر ایک سو دس بار بمباری اور گیارہ بار زمینی حملے کئے ہیں۔

ٹیگس