May ۱۸, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۳ Asia/Tehran
  • یمن پر بمباری بھی، امدادی اشیاء اور ایندھن سے محرومی بھی

یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد نے یمنی عوام کے لیے امدادی سامان اور ایندھن لانے والے کم سے کم بارہ بحری جہازوں کو روک رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن جہازوں کو روکا گیا ہے ان میں مجموعی طور پر پانچ لاکھ ٹن پیٹرول اور ڈیزل، آٹھ ہزار ٹن گیس، دس ہزار ٹن آٹا اور نو ہزار ٹن چاول لدا ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سعودی جنگی اتحاد نے یمن جانے والے ان بحری جہازوں کو سعودی عرب کی بندرگاہ جیزان منتقل کردیا ہے۔

سعودی عرب اور اس کے جنگی اتحادیوں نے پچھلے پانج برس سے مغربی ایشیا کے غریب عرب اور اسلامی ملک یمن کے خلاف جنگ اور وحشیانہ حملوں کے علاوہ اس ملک کا زمینی سمندری اور فضائی محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہاں غذائی اشیا، دوائیں اور ایندھن بھی نہیں پہنچنے دے رہے۔انسانی امورمیں اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری مارک لوکاک نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ یمن کو تاریخ کے بدترین انسانی المیے کا سامنا ہے۔ 

ٹیگس