Jun ۰۳, ۲۰۲۰ ۲۱:۳۸ Asia/Tehran
  • یمن کے بحران کا واحد حل، سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہے: اوکسفام

امداد رسانی کی ایک عالمی تنظیم نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر دنیا کے مختلف ملک سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت بند کر دیں تو یمن کا بحران حل ہو جائے گا۔

اوکسفام انٹرنیشنل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر خوزہ ماریا ویرا نے یمنی قوم کے خلاف سعودی عرب کی کئی سال سے جاری جارحیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے بحران کے مستقل حل کا واحد راستہ فائر بندی اور سعودی عرب اور اس ملک کے دیگر متحارب فریقوں کو ہتھیاروں کی فروخت کا خاتمہ ہے۔

انھوں نے یمن میں جنگ بندی شروع کرنے اور فریقین کے درمیان مفید مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کا اصل ہدف، بحران یمن کا پرامن حل ہونا چاہیے کیونکہ پانچ سال سے جاری جھڑپوں کے سبب یمن دنیا کے سب سے بڑے انسانی المیے سے دوچار ہے۔

واضح رہے کہ عالمی دباؤ کے سبب سعودی عرب کی قیادت والے جاری اتحاد نے انیس اپریل کو یمن میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا لیکن اس کے کچھ ہی گھنٹے بعد اس اتحاد نے اپنی یکطرفہ جنگ بندی کی خلاف ورزی شروع کر دی۔ سعودی عرب نے امریکا، متحدہ عرب امارات اور کچھ دیگر ممالک کی مدد سے مارچ سن دو ہزار پندرہ میں یمن پر حملہ کر دیا تھا جو اب بھی جاری ہے۔ سعودی اتحاد کے حملوں اور غیرانسانی محاصرے کی وجہ سے اب تک یمن میں دسیوں ہزار افراد جاں بحق، کئي ہزار زخمی اور دسیوں لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔

ٹیگس