Aug ۲۳, ۲۰۲۰ ۲۰:۰۷ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں یمن کا ڈرون اور میزائل آپریشن

یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جارح سعودی اتحاد کے جرائم کے جواب میں جنوبی سعودی عرب میں ڈرون اور میزائلی کارروائیاں انجام دی ہیں۔

رپورٹوں کے مطابق یمنی افواج نے اتوار کی صبح جنوبی سعودی عرب کے جازان علاقے میں دو ڈرون اور ایک میزائلی آپریشن انجام دیا۔
جارح سعودی اتحاد کے سرکاری ترجمان ترکی المالکی نے یمنیوں کی ڈرون اور میزائلی کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دعوی کیا کہ سعودی اتحاد نے یمنیوں کے ڈرون طیاروں اور میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے ۔
یمنی افواج نے تیرہ جولائی کو بھی جنوبی سعودی عرب میں اس ملک کے فوجی اڈوں اور تیل کی تنصیبات کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا تھا۔
درایں اثنا یمن کے صوبہ المھرہ میں سعودی عرب کی فوجی موجودگی کے مخالف مسلح قبائل نے سعودی فوجیوں کو شحن گزرگاہ سے گزرنے نہیں دیا اور انہیں شہر حات میں ان کے کیمپوں میں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔
ادھر المسیرہ ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یمنی فوجیوں نے صوبہ البیضاہ میں کارروائی کرتے ہوئے داعش کے ایک سرغنہ ابو ولید العدنی کو ہلاک کردیا ہے۔
یمنی افواج نے الضالع محاذ پر بھی آپریشن کیا جس کے نتیجے میں داعش دہشتگرد گروہ کے چار سرغنہ ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
یمنی فوج نے صوبہ الضالع کے مریس نامی محاذ کی جانب جارح سعودی اتحاد کی پیشقدمی کی کوششوں کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔
ان کارروائیوں میں سعودی عرب کے دسیوں کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی حمایت کے ساتھ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کا زمینی، فضائی اور بحری محاصرے کے ساتھ ساتھ روزانہ کی بنیادوں پر بمباری اور گولہ باری میں مصروف ہے۔
یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے سبب اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں یمنی شہری بے گھر ہو کر بے سروسامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ٹیگس