Sep ۰۹, ۲۰۲۰ ۱۱:۲۱ Asia/Tehran
  • کابل کے دہشت گردانہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ

افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح کے قافلے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں کم از کم دس افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے تاہم نائب صدر بال بال بچ گئے۔

افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے کہا کہ  بدھ کی صبح افغانستان کے دار الحکومت کابل میں نائب صدر امراللہ صالح کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں مرنے والوں کی تعداد دس ہوگئی ہے جبکہ پندرہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

اس سے پہلے کابل حملوں میں مرنے والوں کی تعداد دو اور زخمیوں کی تعداد بارہ بتائی گئی تھی۔ افغان صدر اشرف غنی نے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اس طرح کے حملے کرکے ملک میں امن کے عمل کو نہیں روک سکیں گے۔

افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے بھی دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن مذکرات سے پہلے ایسے ہلاکت خیز حملے کسی طور قابل قبول نہیں ہیں۔  

 دوسری جانب طالبان نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح پر ہونے والے حملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

قابل ذکرہے کہ بدھ کابل کے علاقے تیمانی میں نائب صدر امراللہ صالح کے قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔  

 حملہ اس قدر شدید تھا کہ اردگرد کی دکانیں اور سڑک پر کھڑی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

 

ٹیگس