Sep ۱۱, ۲۰۲۰ ۰۱:۰۵ Asia/Tehran

لبنانی ذرائع نے بیروت کی بندرگاہ کےایک گودام میں شدید آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، بتایا جا رہا ہے کہ یہ آگ بیروت دھماکے سے لگنے والی آگ سے زیادہ شدید ہے۔ فائر بریگيڈ کے اہلکار آگ کو کنٹرول کرنے اور بجھانے میں مصروف ہیں۔

لبنانی ذرائع ابلاغ نے جمعرات کی شام بیروت کی بندرگاہ کے ایک گودام میں شدید آگ لگلنے کی اطلاع دی تھی۔

لبنان کے الجدید چینل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آگ سب سے پہلے بیروت کے ایک گودام میں لگی اور اس نے دھیرے دھیرے پورے آزاد بازار کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

حادثے کے بعد پولیس نے فورا علاقے کا محاصرہ کر لیا اور سیکورٹی بلیٹ قائم کر دی۔

لبنان کے صدر میشل عون نے ملک کی دفاعی کونسل سے واقعے کے اسباب کا پتہ لگانے کا حکم دیا ہے۔

الجدید چینل کے رپورٹر نے رپورٹ دی ہے کہ فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے آگ پر کنٹرول کر لیا اور آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رپورٹر نے بتایا کہ گودام کے پاس پڑے کچھ ٹائروں میں بدستور آگ لگی ہوئی ہے۔

4 اگست کو بیروت کی بندرگاہ کے ایک گودام میں نا معلوم وجوہات کی بنا پر دھماکہ ہوا جس کے باعث کم از کم 171 افراد جاں بحق جبکہ ساڑھے 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ اس قدر ہولناک تھا کہ اُس نے دنیا کو ہیروشیما پر امریکہ کی ایٹمی بمباری کی یاد دلا دی۔ اس سانحے کے بعد ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور لبنان کی حکومت استعفیٰ دینے پر مجبور ہو گئی۔

لبنانی حکومت کے خدمات کے امور کے وزیر میشل نجار نے بھی ایم ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیروت بندرگاہ میں لگی آگ کو کنٹرول کر لیا گیا ہے اور جلد ہی اس بارے میں تحقیقات کا آغاز ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ شروعاتی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ایک ویلڈر، گودام میں ویلڈنگ کا کام کر رہا تھا جس کی چنگاری سے آگ لگ گئی۔

ٹیگس