Sep ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۴:۴۰ Asia/Tehran
  • ملک پر سعودی جارحیت کا مقصد اسکی تقسیم ہے: یمنی وزیر اعظم

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یمن پر جارح سعودی اتحاد کے یہ وحشیانہ حملے امریکی ایماء پر انجام پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ یمن کو توڑنے اور اس کے حصے بخرے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور نے جمعے کی شب یمن کے المسیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے کا اصل مقصد اس ملک کی تقسیم، یمن کو فلسطین کی حمایت سے روکنا اور اسے جنوبی خلیج فارس کے ممالک کے لئے ایک آزاد میدان میں تبدیل کردینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو امریکا نے ہی بنایا ہے اور ان دہشت گرد گروہوں کو عوامی استقامت سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین نے بھی مقاصد کے حصول تک یمنی عوام کی استقامت جاری رکھے جانے پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحران یمن کے بارے میں اپنے مواقف پر نظرثانی کرے۔ مہدی المشاط نے یمنی عوام کے چھبیس ستمبر کے انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کا قتل عام اور ان کا مکمل محاصرہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے سراسر منافی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد کے ساتھ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر جارحانہ حملوں کے ساتھ ہی اس ملک کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے۔

یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں میں اب تک تقریبا سترہ ہزار یمنی شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بے گھر اور دربدر ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ آل سعود کی جارحیت کے نتیجے میں یمنی عوام کو دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یمنی عوام کی استقامت کی بدولت سعودی اتحاد یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ جنگ و خونریزی کے باوجود اب تک اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

ٹیگس