Oct ۰۷, ۲۰۲۰ ۰۹:۵۳ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت

یمن کے خلاف وحشیانہ سعودی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور کسی طرح تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

العہد کی رپورٹ کے مطابق سعودی فوجی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے یمن کے صوبے الجوف کے خب اور الشعف علاقوں پر 11 مرتبہ بمباری کی۔

سعودی جنگی طیاروں نے بھی صوبہ صعدہ کے باقم شہر پر حملہ کیا۔

اس سے چند روز قبل بھی مغربی صوبے الحدیدہ کے شہر الحوک پر شدید گولہ باری کے نتیجے میں کئی مکانات تباہ اور ایک کم سن بچی اور اس کی ماں شہید جبکہ تین خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

سعودی حکومت کی سرکردگی میں قائم یمن مخالف فوجی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجی اس ملک کے مختلف علاقوں کو مسلسل وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

در ایں اثناء جارح سعودی اتحاد نے یمن کی فوج اور عوامی رضا کار فورسز کے بم سے لیس ایک ڈرون کو سعودی عرب کے جنوبی شہر نجران کی فضا میں تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

دوسری جانب یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانے عام شہریوں کو نشانہ بناتاہے۔ انھوں نے جرمنی کے ہفت روزہ جریدے اشپیگل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جب بھی عام شہریوں کے قتل عام اور واشنگٹن کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والی قوموں کو کچلنے کا ارادہ کرتا ہے تو ان کے لئے دہشت گردی کی اصطلاح سے کام لیتا ہے حالانکہ امریکہ  خود دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے اور وہ دنیا کے مختلف علاقوں میں اپنے مفادات کے لئے مختلف  دہشت گرد گروہوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انھوں نے کہا کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت بھی امریکہ کی حمایت سے جاری ہے اور سعودی عرب نیز امریکہ نے یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت میں تمام ریڈ لائنوں کو عبور کر لیا ہے، اور انہوں نے مختلف قسم کے ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے ہیں اور وہ یمن کے محاصرے کو بھی ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

محمد علی الحوثی نے اسی طرح یمن کے لئے ایران کی جانب سے ڈرون طیاروں اور میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں امریکی دعوے کے جواب میں کہا کہ یہ دعوی یمن کے   محاصرے کے بالکل خلاف ہے اور سعودی اتحاد نے بارہا اعلان کیا ہے کہ یمن کا محاصرہ جاری ہے۔

انھوں نے نئے منصفانہ  حل کی بنیاد پر تمام مورچوں پر جنگ بند کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے جنگ جاری رکھنے اور جنگ کا خاتمہ نہ کئے جانے کی اصلی وجہ خلیج فارس کے ملکوں کی دولت کو تباہ و برباد کرنا اور یمن میں امریکہ اور سعودی عرب کی مرضی کی حکومت قائم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ ملک کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔ یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں میں اب تک سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ یمنیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ٹیگس