Oct ۲۱, ۲۰۲۰ ۰۷:۵۷ Asia/Tehran
  • غاصب اسرائیل نے شام کے ایک اسکول پر میزائلی حملہ کیا

اسرائیل نے اپنی جارحیت کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے پہلے لبنان، پھر غزہ اور اس کے بعد کل آدھی رات کو شام کے علاقے قنیطرہ پر میزائلی حملہ کیا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت نے شام کے شمالی صوبے قنیطرہ کے دیہی علاقے الحریہ کے ایک اسکول پر میزائلی حملہ کیا۔ ابھی تک اس میزائلی حملے سے جانی اور مالی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

صیہونی حکومت کے جنگی ہیلی کاپٹر شام میں دہشتگردوں کی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے شام کے علاقوں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

امریکہ اور اس کے نام نہاد اتحادی دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے بہانے غیر قانونی طور پر اور شام کی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکر علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ  کر دیا ۔

شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام کئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکہ کے ساتھ ساتھ  ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔

ٹیگس