Oct ۲۷, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۳ Asia/Tehran
  • بغداد میں فرانس کے سفارتخانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ

عراقی عوام اور مذہبی شخصیات نے فرانسیسی صدر کی جانب سے رسول اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کرنے کی حمایت کے بیان پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بغداد میں فرانس کے سفارتخانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

عراقی مظاہرین نے کل بغداد کے قھرمانہ اسکوائر میں فرانس کے سفارتخانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے فرانس کے صدر میکرون کے اہانت آمیز بیان کی مذمت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے، جن کے ہاتھوں میں عراق اور الحشد الشعبی کے پرچم تھے، فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا۔ اس سے قبل عراق کی  پارلیمنٹ کے اراکین اور سیاسی و مذہبی شخصیات نے فرانس کے صدر امانوئيل میکرون کے توہین آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عالمی عدالت انصاف میں میکرون کے خلاف مقدمہ دائر کرے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ میں فرانس کے ایک اسکول کے ٹیچر نے آزادئ اظہار رائے کے سبق کے دوران متنازعہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو میں سن 2006 میں شائع شدہ پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔ جس کے چند روز بعد ایک شخص نے اس ٹیچر کا سر قلم کردیا تھا جسے پولیس نے جائے وقوع پر ہی گولی مار کر قتل کردیا تھا اور اس معاملے کو کسی دہشت گرد تنظیم سے منسلک قرار دیا گیا تھا۔ مذکورہ واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر کو ہیرو اور فرانسیسی جمہوریہ کی اقدار کو مجسم بنانے والا قرار دیا تھا اور اسے فرانس کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے بھی نوازا تھا۔ انھوں نے اسی طرح ایک ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ حکومت اس طرح کے خاکے شائع کرنے کی حمایت جاری رکھے گي۔

ٹیگس