Nov ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۰ Asia/Tehran
  • امریکی دہشتگردوں کی موجودگی کے خلاف عراقی عوام کا مظاہرہ

سیکڑوں کی تعداد میں عراقی عوام نے دارالحکومت بغداد کے التحریر اسکوائر پر جمع ہو کے اپنے ملک میں امریکی دہشت گرد فوجیوں کی موجودگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

شفق نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں کی تعداد میں عراقی عوام نے دارالحکومت بغداد کے التحریر اسکوائر اور پل الطابقیہ پر جمع ہو کے اپنے ملک میں امریکی دہشت گرد فوجیوں کی موجودگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور عراق سے ان کو نکال باہر کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر عراقی سیکورٹی اہلکاروں کو وسیع پیمانے پر تعینات کر دیا گیا تھا۔

عراقی عوام اپنے ملک سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کے بارے میں عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ عراق سے امریکی دہشتگردوں کا انخلا اس ملک کے عوام اور مختلف سیاسی جماعتوں کا اہم ترین مطالبہ ہے۔

دریں اثنا عراق کے صدر گروپ کے سربراہ مقتدی صدر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ غاصب امریکی فوجیوں کو عراق سے نکال باہر کیا جانا، کہ جنھوں نے عراق کی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے، عراق کے بحران کا ایک بہترین راہ حل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرزمین عراق کے دفاع کے وہم و گمان کے بہانے اب تک امریکی فوجیوں پر اربوں ڈالر خرچ کئے جا چکے ہیں۔

عراقی اراکین پارلیمنٹ نے پانچ جنوری دو ہزار بیس کو عراق سے امریکی  دہشتگردوں (فوجیوں) کے انخلا کے بل کی منظوری بھی دی ہے۔

دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے نمائندے عدی الشعلان نے پارلیمنٹ کے سیکورٹی و دفاعی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی القدس فورس کے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابو مہدی المہندس کے قتل کیس کے بارے میں سرکاری تحقیقات سے متعلق بحث کے لئے وسیع پیمانے پر ایک اجلاس تشکیل دے۔

عراقی پارلیمنٹ کے سیکورٹی و دفاعی کمیشن کے رکن بدر الزیادی نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز المعلومہ ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے دہشت گردانہ قتل کیس کا آئندہ ہفتے عراق کی پارلیمنٹ میں جائزہ لیا جائے گا۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی القدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی تین جنوری کو عراقی حکام کی دعوت پر دارالحکومت بغداد پہنچے تھے جنھیں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب امریکہ کے جارح اور دہشت گرد فوجیوں نےعراقی کی عوامی رضاکار فورس الحشدالشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس اور آٹھ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ نشانہ بنا کر شہید کر دیا تھا۔

امریکی دہشتگردوں کے اس حملے کے دو روز بعد عراق کے اراکین پارلیمنٹ نے پانچ جنوری دو ہزار بیس کو سرزمین عراق سے امریکی فوجیوں کو نکال باہر کئے جانے کے بارے میں ایک بل کی منظوری دی جس پر عراقی عوام اور مختلف سیاسی گروہ عمل درآمد کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ٹیگس