Nov ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۹:۵۰ Asia/Tehran
  • یمن، جارحین کے درمیان پھر ٹکراؤ ہوا

جنوبی یمن کے صوبے ابین میں یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ گروہ کے درمیان لڑائی ایک بار پھر شدت کے ساتھ شروع ہو گئی ہے۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی یمن کے صوبے ابین کے صدر مقام شہر زنجبار کے مشرقی علاقے میں یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ گروہ کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں عبوری کونسل  سے وابستہ پانچ مسلح افراد ہلاک ہو گئے۔ اس لڑائی میں یمن کی مستعفی حکومت کے متعدد فوجی منجملہ دو کمانڈروں کے ہلاک ہونے کی بھی خبر ہے۔

جنوبی یمن کے صوبے ابین کے صدر مقام شہر زنجبار کے مشرقی علاقے میں یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ گروہ کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں ہی فریق ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر جنگ بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

یہ جھڑپیں یمن میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کے لئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جاری رقابت کا حصہ ہے جس کا سلسلہ عدن سے شروع ہوا ہے اوراب اس کا دائرہ اب کئی علاقوں تک پھیل چکا ہے جس میں جزیرہ قنیطرہ بھی شامل ہے۔

دوسری جانب جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ عام شہری شہید و زخمی ہوئے۔ المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز صنعا کے مختلف علاقوں پرجارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملوں میں ایک یمنی شہری شہید اور 4 زخمی ہوئے۔

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے 2 روز قبل بھی مآرب صوبے کے مدغل علاقے پر پندرہ مرتبہ، صوبہ صنعا کے نہم علاقے پر 2 بار اور صوبہ الجوف کے "خب" و "الشعف" پر ایک مرتبہ حملہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ ملک کر مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔

سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں اب تک سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ کئی لاکھ یمنیوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ٹیگس