Dec ۱۷, ۲۰۲۰ ۱۱:۱۳ Asia/Tehran
  • ایران کے بعد پاکستان نے بھی ترکی پر امریکی پابندیوں کی مذمت کی

پاکستان نے کہا ہے کہ اسے امریکہ کی جانب سے ترکی پر عائد کردہ پابندیوں پر سخت تشویش ہے۔

پاکستان نے امریکا کی جانب سے روسی فضائی دفاعی نظام کی خریداری اور ٹیسٹنگ کے باعث ترکی پر لگائی جانے والی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے جبری اقدامات کے بجائے تنازعات کو بات چیت اور سفارتکاری سے حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، اصولی طور پر کسی بھی ملک کے خلاف یکطرفہ جبری اقدامات کے نفاذ کے خلاف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے نکالا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان سے قبل ایران نے ترکی پر امریکی پابندیوں کی مذمت کی تھی۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پڑوسیوں کو ترجیح حاصل کے ہیش ٹیگ کے ساتھ امریکہ کے ترک مخالف اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پابندیوں کے نشے میں مبتلا ہے اور یہ بات ایک بار پھر دنیا پر عیاں ہوگئی ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ہم ترکی کے خلاف امریکی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ترکی کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے  چند روز قبل ترکی کی دفاعی صنعتوں اور دفاعی صعنتوں کے ڈائریکٹر اسماعیل دمر سمیت چار ترک عہدیداروں پر پابندی عائد کردی تھی۔

 امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بھی پابندیوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ روس کے ساتھ تعاون اور ایس چار سو میزائل سسٹم کی خریداری کی وجہ سے ترکی کے خلاف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

ٹیگس