Jun ۱۴, ۲۰۱۹ ۱۵:۴۹ Asia/Tehran

مولا حسینؑ کے درسِ شہادت ہی نے ایرانی قوم میں وہ جذبہ پیدا کیا کہ اپنے زمانے کے یزید، یعنی امریکہ کے نوکرصدام کے خلاف میدانِ جنگ میں جائیں اور بالآخر اُس کا غرور توڑ کر، اُس کی ناک زمین پررگڑ پائیں۔

کیا ہمارا دشمن اس سے ناواقف ہے کہ اسی جہاد اور شہادت کی فکر نے اُنہیں مات دی ہے؟ کیا وہ اِس فکر کو نشانہ نہیں بنارہا؟

کیا ہماری قوم میں یہ فکر پائی جاتی ہے؟

کیا ہم اپنے زمانے کے حسینؑ کے ناصر بننے کے لیے تیار ہیں؟ 

ٹیگس