Oct ۲۷, ۲۰۱۵ ۱۹:۴۳ Asia/Tehran
  • ایک صیہونی سیاسی پارٹی کے سربراہ کو حسن نصراللہ کی تقریر سے تشویش
    ایک صیہونی سیاسی پارٹی کے سربراہ کو حسن نصراللہ کی تقریر سے تشویش

ایک صیہونی سیاسی پارٹی کے رہنما نے حزب اللہ کے سربراہ کی تقریر کی وجہ سے خوف و ہراس اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایک صیہونی سیاسی پارٹی "جوئش ہوم" کے رہنما ایوگ ڈور لیبرمین نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی حالیہ تقریر کی وجہ سے اپنے شدید خوف وہراس اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔


ایوگ ڈور لیبر مین نے صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی اور سلامتی کمیشن کے اجلاس میں سید حسن نصراللہ کی تقریر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی گزشتہ ہفتے کی تقریر کا مطلب یہ ہے کہ حزب اللہ عنقریب شام سے فارغ ہوجائے گی اور پھر اسرائیل کا مقابلہ کرے گی۔


ایوگ ڈور لیبرمین نے اعتراف کیا کہ آئندہ ایک سال کے اندر بڑی طاقتیں شام کے بارے میں مفاہمت اور ایک حتمی نتیجے تک پہنچ جائیں گی اسی لئے اسرائیل کو حسن نصراللہ کی تقریر کو سنجیدگی سے لیناچاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو غزہ پٹی میں حماس اور انتفاضہ قدس سے مقابلے میں کمزور ثابت ہوئے ہیں۔


جوئش ہوم کے لیڈر ایوگ ڈور لیبر مین نے کہا کہ نیتن یاہو کے پاس حزب اللہ لبنان کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی تیاری نہیں ہے اسی لئے یہ امر تشویشناک ہے۔


قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج، جو خود کو ناقابل شکست فوج قرار دیتی تھی، لبنان کی تینتیس روزہ اور غزہ پٹی کی بائیس روزہ، آٹھ روزہ اور پچاس روزہ جنگوں میں بھاری اور ذلت آمیز شکست سے دوچار ہوئی اور اس کے ناقابل شکست ہونے کا بھرم ٹوٹ گیا۔

ٹیگس